Saturday, December 13, 2025 | 22, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • سرسید احمد خاں کی زندگی اور خدمات برصغیر کی فکری تاریخ کا زرّیں باب

سرسید احمد خاں کی زندگی اور خدمات برصغیر کی فکری تاریخ کا زرّیں باب

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 11, 2025 IST

سرسید احمد خاں کی زندگی اور خدمات برصغیر کی فکری تاریخ کا زرّیں باب
انڈیا اسلامک کلچرل سینٹردہلی میں ’سرسید احمد خاں: اے پرائیویٹ لائف‘ نامی کتاب کی رسمِ اجرا اور علمی مذاکرہ منعقد ہوا۔ یہ کتاب معروف ادیب و دانشورپروفیسرافتخارعالم خاں کی تحریرہے،جسے ممتاز محقق ڈاکٹر اطہر فاروقی نے ترجمہ وتدوین کیا ہے۔

 سرسید کےافکار کو نئی نسل تک پہنچائیں

تقریب کی صدارت سینٹر کے صدرسلمان خورشید نے کی۔ سلمان خورشید نے اپنے خطاب میں کہاکہ سرسید احمد خاں کی زندگی اور خدمات برصغیر کی فکری تاریخ کا زرّیں باب ہیں اور اس کتاب کی اشاعت انکے افکار کونئی نسل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ سرسید پر جوکچھ  لکھاہے اور ریسرچ  کیا ہے اس پرتحقیق ہو۔ انگریزی میں ایک کتاب کا ترجمہ ہے۔ ترجمہ کےبعد بہت بڑے دائرے میں پہنچے گا۔ کامیاب شخصیت کی گہرائی تک پہنچنےاور سمجھنے اور احساس کرنے کیلئے ان کی پرائیوٹ لائیف پڑھنے پرہی ممکن ہے۔ سرسید کا بنیادی تعلق تعلیم سے تھا۔ علی گڑھ تحریک کو آگےبڑھائی۔ ہر قوم کی کامیابی تعلیم ہی ہے۔ 
 
 
 

تعلیم ہی کامیابی کی کلید 

  پروفیسرشماما احمد نے کہاکہ اسلامک کلچرسینٹر میں اب ادبی پروگرام ہو رہےہیں۔ موجودہ مسائل پر اسلامک کلچر سینٹرمیں پروگرام ہوتےہیں۔ انھوں نے کہاکہ تعلیم ہی کامیابی کی کلید ہے۔ تعلیم کے بغیر کچھ نہیں ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں تعلیم عام ہوتی۔ تعلیم ہر ایک کےلئے ہونا چاہئے۔

مذاکرے کےتین نمایاں مقررین

مذاکرے میں تین نمایاں مقررین نے حصہ لیا،جن میں پروفیسرامرفاروقی (ڈی یو)،پروفیسر محمد سجاد (اے ایم یو)اورڈاکٹر ہلال احمد(سی ایس ڈی ایس)شامل تھے۔

 کتاب کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی

مقررین نے کتاب کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ تصنیف سر سید کی ذاتی زندگی، فکری کشمکش،تعلیمی جدوجہداوراصلاحی تحریک کونئے زاویوں سے پیش کرتی ہے۔
 
 پروگرام میں آئی آئی سی سی کے بورڈ آف ٹرسٹیز،اسکالرز،محققین،طلبہ اور سماجی شخصیات نے شرکت کی اور اس ادبی و تاریخی تقریب کو علمی دنیاکے لیے ایک اہم اضافہ قراردیا۔