برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں اس وقت ہاہاکار مچ گیا، جب پولیس نے ڈرگ مافیاؤں کے خلاف سخت ایکشن لیا۔ برازیل پولیس نے ڈرگ مافیا ؤں کے خلاف تاریخ کا سب سے بڑا آپریشن چلا یا۔ اس نے ہیلی کاپٹر سے بم برسائے اور گینگ سے جڑے لوگوں کو نشانہ بنایا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس آپریشن کے دوران چار پولیس افسران سمیت 64 افراد کے مارے جانے کی تصدیق ہوئی ہے۔ان میں زیادہ تر 'ڈرگ لارڈ' ہیں۔ 'ڈرگ لارڈ' ایسے افراد ہوتے ہیں جو غیر قانونی طور پر نشیلی اشیاء کی تجارت یا اسمگلنگ کرتے ہیں۔
یہ ایک بڑے ڈرگ نیٹ ورک کے مالک ہوتے ہیں۔ پولیس کی گولیوں سے 60 ڈرگ تسکروں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ اس آپریشن میں کچھ پولیس اہلکار کی بھی جان گئی ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ اس بڑی چھاپہ مار کارروائی کی وجہ علاقے میں بڑھتے ہوئے کومانڈو ورمیلہو گینگ کے توسیع کو روکنا تھا۔ دراصل، یہ ایک منشیات کی اسمگلنگ کا گینگ تھا۔ اس میں اب تک 81 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ایک سال پہلے سے تیار کی گئی تھی منصوبہ بندی:
ریو کی ریاستی حکومت اور پولیس کے مطابق، اس آپریشن کے لیے ان کی یہ منصوبہ بندی ایک سال پہلے ہی تیار کی جا چکی تھی جس میں 2,500 سے زیادہ فوجی اور سول پولیس اہلکار شامل تھے۔ فوجیوں نے جب اسمگلروں کے زیرِ کنٹرول علاقوں کو گھیرا اور وہاں داخل ہوئے تو اچانک ان پر فائرنگ شروع ہو گئی ۔ اس واقعے میں اب تک کل 64 افراد کی موت ہو چکی ہے۔
افسران کے مطابق، آپریشن ابھی بھی جاری ہے اور اس میں ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ سکتی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، کارروائی کے دوران 42 رائفلیں بھی ضبط کی گئی ہیں۔
پولیس پر حملہ:
ریاستی حکومت کے مطابق، اس گروہ کے ارکان نے جوابی کارروائی کرنے میں پولیس کو نشانہ بنانے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا تھا۔ مجرموں نے پینہا کمپلیکس میں پولیس افسران پر حملہ کرنے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا تھا۔ ایکس پر شیئر کی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈرون پروجیکٹائل کو کس طرح نشانہ بنا رہا ہے۔ تاہم، اس کے باوجود بھی سیکیورٹی فورسز مجرموں کے خلاف ڈٹ کر کھڑی ہیں۔
جرائم کے خلاف جنگ:
افسران نے بتایا کہ حملے کے باوجود بھی سیکیورٹی فورسز مضبوطی کے ساتھ لڑائی لڑ رہی ہے۔ ریو ڈی جنیرو کے گورنر کلاؤڈیو کاسترو کہتے ہیں کہ یہ ایک خوفناک چیلنج ہے۔ اب یہ کوئی عام جرم نہیں بلکہ بائیں بازو کا ایک بڑا منظم گروہ ہے جو بین الاقوامی سطح پر ترقی یافتہ ہو چکا ہے۔