چھترپور کی کیمسٹری کی پروفیسر ممتا پاٹھک کو جو اپنے شوہر ڈاکٹر نیرج پاٹھک کے قتل کا قصوروار پایا گیا تھا، کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے ممتا پاٹھک کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ 97 صفحات کے فیصلے میں ایم پی ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ ممتا پاٹھک کا یہ معاملہ انٹرنیٹ پر بحث کا بڑا موضوع بن گیا۔ بچوں کو کیمسٹری سکھانے والی ممتا پاٹھک نے بغیر وکیل کے اپنا مقدمہ خود لڑا۔
کیا تھا نیرج پاٹھک قتل کیس؟
سرکاری ڈاکٹر نیرج پاٹھک کا اپنی بیوی ممتا کے ساتھ کافی عرصے سے کسی بات پر جھگڑا چل رہا تھا۔ اس کے بعد 2021 میں نیرج پاٹھک کی اچانک اپنے گھر میں مشتبہ حالات میں موت ہو گئی۔
ابتدائی تحقیقات میں پولیس کو شبہ تھا کہ نیرج پاٹھک کی موت بجلی کا جھٹکا لگنے سے ہوئی ہے۔ تاہم، فارنزک اور پوسٹ مارٹم رپورٹس نے سوالات اٹھائے تھے۔ کچھ دیر بعد تفتیشی افسران نے بیوی ممتا پاٹھک پر قتل کا الزام لگایا۔
ممتا پاٹھک نے ضلعی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا:
ضلعی عدالت نے میڈیکل رپورٹس اور دیگر شواہد کی بنیاد پر ممتا پاٹھک کو قصوروار قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی۔ ممتا کو کچھ وقت کے لیے عبوری ضمانت دی گئی تھی تاکہ وہ اپنے بیٹے کی دیکھ بھال کر سکیں۔ اس دوران ممتا نے ضلعی عدالت کے فیصلے کو جبل پور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا اور کہا کہ وہ اپنا مقدمہ خود لڑیں گی۔
ممتا پاٹھک نے عدالت میں اپنا کیس بہت اعتماد کے ساتھ پیش کیا اور عدالت کو بتایا کہ تھرمل اور الیکٹرک برن ایک جیسے نظر آتے ہیں۔ صرف کیمیائی تجزیہ کر کے دونوں میں فرق بتایا جا سکتا تھا۔ یہ جواب سن کر عدالت میں موجود سبھی حیران رہ گئے۔
یہی وجہ ہے کہ ممتا پاٹھک وائرل ہوگئیں:
جب جج نے ممتا پاٹھک سے پوچھا کہ کیا وہ کیمسٹری کی پروفیسر ہیں؟ اس نے ہاں میں جواب دیا۔ ممتا پاٹھک کی سائنسی استدلال، دباؤ میں بھی صبر کو برقرار رکھنے اور قتل کے مقدمے کے دوران بھی ان کی طاقت نہ ٹوٹنے کی وجہ سے وہ انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئیں۔ سماعت کا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔