Wednesday, December 24, 2025 | 04, 1447 رجب
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • کیرالہ میں چھتیس گڑھ کے مزدور کی بنگلہ دیشی ہونے کے شک میں موب لنچنگ،سیاسی ماحول گرم

کیرالہ میں چھتیس گڑھ کے مزدور کی بنگلہ دیشی ہونے کے شک میں موب لنچنگ،سیاسی ماحول گرم

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Dec 24, 2025 IST

کیرالہ میں چھتیس گڑھ کے مزدور کی بنگلہ دیشی ہونے کے شک میں موب لنچنگ،سیاسی ماحول گرم
کیرالہ کے پلکاڈ میں موب لنچنگ کا ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں چھتیس گڑھ کے ایک مزدور کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔ یہ واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد سے سیاسی ماحول گرم ہے۔ چھتیس گڑھ کے سکتی ضلع سے تعلق رکھنے والے رام نارائن بگھیل کام کرنے کے لیے کیرالہ پہنچے تھے، جہاں مقامی لوگوں نے اسے بنگلہ دیشی سمجھ کر پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔
 
متوفی پچھلے ہفتے ہی کیرالہ پہنچا تھا:
 
چھتیس گڑھ کے سکتی ضلع کے کراہی گاؤں سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ رام نارائن بگھیل پچھلے ہفتے ہی ایک کنسٹرکشن کمپنی میں کام کرنے کے لیے کیرالہ پہنچے تھے۔ رام نارائن اپنے خاندان کا واحد کمانے والا تھا۔ اسے اور اس کے خاندان کو امید تھی کہ گھر سے میلوں دور ہونے کے باوجود کام تلاش کرنے سے ان کی مالی حالت بہتر ہو جائے گی۔ لیکن رام نارائن کو کیا معلوم تھا کہ کیرالہ میں موت ان کی منتظر تھی۔
 
اطلاعات کے مطابق، رام نارائن چھتیس گڑھ میں اپنے گھر واپس جانا چاہتے تھے کیونکہ وہ اس کام کو ناپسند کرتے تھے۔ لیکن کچھ لوگوں نے اسے بنگلہ دیشی سمجھ کر روکا اور ہجوم نے اس پر حملہ کردیا۔ اس واقعے کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں ہجوم میں سے کچھ رام نارائن کو بنگلہ دیشی کہہ کر مارتے ہوئے دیکھا دے رہے ہیں۔
 
لواحقین نے انتظامیہ کے سامنے مطالبات رکھے:
 
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی، رام نارائن کا خاندان چھتیس گڑھ سے کیرالہ کے پلکاڈ کے لیے روانہ ہوا، جہاں انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس پورے واقعے کے خلاف لنچنگ کے الزامات کے تحت کاروائی کی جائے۔ رام نارائن کے اہل خانہ کے مطابق، کیرالہ کے پلکاڈ پہنچنے پر، خاندان نے مقامی انتظامیہ کے سامنے پانچ مطالبات پیش کیے۔ ان میں ڈی ایس پی سطح کے افسر کی طرف سے غیر جانبدارانہ تحقیقات اور سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل درآمد شامل تھا ۔
 
انہوں نے ماب لنچنگ اور ایس سی/ ایس ٹی کے الزامات عائد کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ خاندان نے کیرالہ حکومت سے 25 لاکھ روپے کے معاوضے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے لواحقین کے مطالبات پورے ہونے تک لاش واپس لینے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد، تحریری یقین دہانی حاصل کرنے کے بعد، کیرالہ حکومت نے متوفی کی لاش اور اہل خانہ کو رائے پور پہنچانے کا انتظام کیا۔ منگل کو متوفی رام نارائن کی لاش ان کے گاؤں کراہی پہنچی۔ اس دوران سکتی ضلع کلکٹر پلکڑ انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے۔
 
کیرالہ میں موب لنچنگ سے سیاسی گرما گرمی:
 
کیرالہ میں موب لنچنگ میں چھتیس گڑھ کے ایک مزدور کی موت نے چھتیس گڑھ میں سیاسی گرما گرمی کو بڑھا دیا ہے۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ جہاں اس واقعے کے بارے میں محض ٹویٹ کر کے اپنا فرض پورا کر رہے ہیں، وہیں ان کے وزیر اس سے دو قدم آگے ہیں۔ چھتیس گڑھ کے وزیر صحت اتنے بڑے واقعے سے لاعلم ہیں۔ اس دوران کانگریس پارٹی بی جے پی اور حکومت پر تنقید کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔
 
کانگریس پارٹی نے اس پورے واقعہ کے لئے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ چھتیس گڑھ کانگریس کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ سشیل آنند شکلا کے مطابق یہ بی جے پی کی طرف سے بوئے گئے علاقائیت اور ذات پرستی کے زہر کا نتیجہ ہے۔ مزید یہ کہ کانگریس پارٹی نے حکومت کے وزیر صحت کے بیان پر سخت اعتراض کیا ہے۔
 
لنچنگ میں مارے گئے رام نارائن کے خاندان میں خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ اس ہجوم میں ان سے ان کے گھر کا چراغ، ان کی تمام امیدیں چھین لی گئی ہیں۔ دوسری جانب سیاسی الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔ لیکن اس سب کے درمیان ایک بڑا سوال یہ ہے کہ جب ملک کا ایک ہی آئین ہے اور ملک کے قوانین کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک یکساں طور پر لاگو ہیں تو پھر علاقائیت کی وجہ سے اس طرح کسی کی جان لینا کتنا جائز ہے۔