مہاراشٹرا میں 20 سال بعد شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے اور مہاراشٹرا نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے اکٹھے آ گئے ہیں۔ انہوں نے بدھ کو مشترکہ پریس کانفرنس میں اگلے سال ہونے والےممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) انتخابات میں ساتھ اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم، ابھی سیٹوں کی تقسیم کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ ادھو نے کہا، اگر ہم لڑتے رہے تو یہ ہمارے لیے نقصان دہ ہوگا۔مراٹھی لوگوں سے ممبئی کو کوئی نہیں چھین سکتا، بی جے پی نے تب کہا تھا کہ اگر ہم تقسیم ہوئے تو ہم تباہ ہو جائیں گے۔ اب میں مراٹھی لوگوں کو چیلنج کر رہا ہوں، اگر وہ اب لڑیں گے تو تقسیم ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا، مراٹھی شناخت کی وراثت کو مت چھوڑیں، اگر لوگ تقسیم ہوئے تو وہ بکھر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم متحد رہنے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔
دونوں بھائی مل کر کریں گے ریلیاں:
دونوں پارٹیاں ممبئی کے علاوہ تھانے، میرا بھائندر، کلیان ڈومبیولی اور ناسک سمیت 5 اہم میونسپل کارپوریشنز میں مل کر انتخابات لڑیں گی۔ شیو سینا کے ترجمان سنجے راؤت نے بتایا تھا کہ ادھو اور راج ٹھاکرے ممبئی کے علاوہ پونے، ناسک اور کلیان-ڈومبیولی جیسے مقامات پر بھی ریلیاں کر سکتے ہیں۔ بی ایم سی انتخابات کے لیے نامزدگی 30 دسمبر 2025 تک ہوں گی۔ بی ایم سی کی 227 سیٹوں سمیت 29 میونسپل کارپوریشنز کے لیے ووٹنگ 15 جنوری کو اور نتائج 16 جنوری کو آئیں گے۔
ٹھاکرے برادران کی ملاقات:
یاد رہے کہ ٹھاکرے برادران کے درمیان بڑھتی ہوئی قربت کا آغاز 5 جولائی 2025 کو مراٹھی زبان کے میلے سے ہوا، جہاں وہ ایک ہی اسٹیج پر نظر آئے۔ اس کے بعد، 27 جولائی کو، راج ٹھاکرے نے ادھو ٹھاکرے کی سالگرہ کے لیے براہ راست ماتوشری کا دورہ کیا۔ اگست میں گنیشوتسو کے دوران، ادھو ٹھاکرے، تقریباً 20 سال کے بعد، راج ٹھاکرے کی شیو تیرتھ رہائش گاہ پر گئے اور اپنے خاندان کے ساتھ گناریا سے ملنے گئے۔ ستمبر اور اکتوبر میں، وہ گیٹ ٹوگیدرز، دیپوتسو، فیملی فنکشنز، اور یہاں تک کہ الیکشن کمیشن سے متعلق میٹنگوں میں ایک ساتھ دیکھے گئے۔
ووٹر لسٹ اور الیکشن کمیشن میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف یکم نومبر 2025 کو ’’ستیہ مورچہ‘‘ (سچائی مارچ) شروع کرنے کا فیصلہ ہو یا پھر 10 نومبر کو اداکار سبودھ بھاوے کی سالگرہ کے موقع پر ان کا ایک ساتھ پیش ہونا، ان تمام واقعات نے اشارہ کیا کہ یہ تعلق ذاتی دائرے تک محدود نہیں ہے۔ 10 دسمبر کو امیت ٹھاکرے کی بھابھی کی شادی میں پورے ٹھاکرے خاندان کی موجودگی نے اس پیغام کو مزید تقویت دی۔