ہریدوار کے علاقے رانی پور کوتوالی میں پولیس نے تقریباً 11 ماہ قبل پیش آنے والے لیب ٹیکنیشن وسیم کے قتل کے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس اور اسپیشل آپریشنز گروپ (ایس او جی) کی ایک مشترکہ ٹیم نے قتل کے سلسلے میں نرسن سے ایک ہوم گارڈ ابھیمنیو کو گرفتار کیا۔ ملزمان کے قبضے سے قتل میں استعمال ہونے والا پستول، کارتوس اور واردات میں استعمال ہونے والا سکوٹر برآمد کر لیا گیا ہے۔ یہ کیس میں ایک اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے۔
پولیس کے مطابق، لیب ٹیکنیشن وسیم کو 18 جنوری 2025 کو گرممیر پور گاؤں میں گولی مار کر قتل کیا گیا تھا، واقعے کے بعد وسیم کے والد کی شکایت پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، تاہم ابتدائی تفتیش میں کوئی ٹھوس سراغ نہیں ملا۔ کیس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے، رانی پور پولیس اور ایس او جی نے اپنی تحقیقات کو تیز کیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج، کال ڈیٹیل ریکارڈ اور دیگر ڈیجیٹل شواہد کا باریک بینی سے تجزیہ کیا۔ تفتیش کے دوران ایک سرمئی رنگ کا جوپیٹر اسکوٹر پولیس کے شک میں آیا۔ اس کے بعد سمن نگر علاقے میں ایک چیکنگ آپریشن کے دوران اسکوٹر ڈرائیور ابھیمنیو کو گرفتار کیا گیا۔ دوران تفتیش اس نے قتل کا اعتراف کر لیا۔
ہریدوار کے ایس ایس پی پرمود سنگھ نے کیا بڑا انکشاف
ہریدوار کے ایس ایس پی پرمود سنگھ ڈوول کے مطابق، ابھیمنیو کا گرممیر پور کی ایک خاتون ہوم گارڈ کے ساتھ عشق چل رہا تھا۔ پولیس تفتیش میں معلوم ہوا کہ مقتول وسیم بھی اسی خاتون کا دوست تھا۔ الزام ہے کہ وسیم خاتون ہوم گارڈ کو مسلسل کال اور میسج کر رہا تھا جس سے ابھیمنیو کا شکوہ اور غصہ بڑھ گیا۔ غصے میں آکر اس نے وسیم کو قتل کرنے کی سازش رچی۔ پولیس کے مطابق ملزم سوشل میڈیا کے ذریعے وسیم کی نقل و حرکت پر نظر رکھتا تھا،اسی بیچ ایک دن موقع دیکھتے ہوئے ملزم نے وسیم کو گولی مار دی۔
پولیس نے کیا کہا؟
ملزم کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر، پولیس نے ایک 315 بور کا پستول، ایک زندہ کارتوس، اور جرم میں استعمال ہونے والا اسکوٹر برآمد کیا ہے۔ ملزم سے فی الحال سخت پوچھ گچھ جاری ہے اور اس کے خلاف مزید قانونی کاروائی کی جا رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس دریافت کے ساتھ ہی اس قتل سے متعلق دیرینہ معمہ مکمل طور پر حل ہو گیا ہے۔