حیدرآباد میں کلاس 4 کے ایک طالب علم نے مبینہ طور پر اپنے گھر میں پھانسی لگا کراپنی جان لےلی۔ پولیس نے بدھ کو یہ بات بتائی۔ یہ واقعہ منگل کی شام چندا نگر کے راجندر ریڈی نگر کالونی میں پیش آیا۔ پرشانت نامی ایک پرائیویٹ اسکول کے طالب علم نے اسکول سے واپس آنے کے بعد واش روم میں پھانسی لے لی۔ نو سالہ بچے نے مبینہ طور پر خود کو پھانسی دینے کے لیے اپنے اسکول کے شناختی کارڈ کا ٹیگ واش روم میں بائنڈنگ تار سے جوڑا۔ اور انتہائی اقدام کیا۔
واش روم میں لڑکا لٹکا ہوا پایا گیا
والدین کے مطابق، وہ اسکول سے گھر واپسی کے فوراً بعد اپنا اسکول یونیفارم بدلے بغیر واش روم چلا گیا۔کافی دیر تک باہر نہ آنے پر گھر والوں نے دروازہ کھٹکھٹایا۔ کوئی جواب نہ ملنے پر انہوں نے دروازہ توڑا اور اسے لٹکا ہوا پایا۔اہل خانہ نے اسے قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ انہوں نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے گاندھی اسپتال منتقل کیا۔
مشتبہ موت کا معاملہ درج
لڑکے کے انتہائی قدم کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکیں۔ سائبرآباد کمشنریٹ کے چندا نگر پولیس اسٹیشن میں مشتبہ حالات میں موت کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔پرشانت کے والد شنکر نے کہا کہ وہ بہت متحرک ہیں اور انہیں کسی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ شنکر اور اس کی پاروتی کا تعلق ضلع میدک کے گاؤں کوٹھا پلی سے ہے۔ پرشانت ان کے دو بیٹوں میں چھوٹا تھا۔شنکر اپارٹمنٹ کی عمارت میں چوکیدار کے طور پر کام کر رہا تھا جہاں یہ خاندان مقیم تھا۔ وہ پہلے اسی اسکول میں ڈرائیور کے طور پر کام کر چکے ہیں جہاں ان کا بیٹا پڑھتا تھا۔
پولیس بیانات قلم بند کئے
پولیس نے پرشانت کے والدین کے بیانات قلمبند کئے۔ انہوں نے اس کے انتہائی قدم کی وجہ جاننے کے لیے اس کے اساتذہ اور ہم جماعتوں سے بھی بات کی۔تفتیشی افسران یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ آیا لڑکے کی کسی دوسرے طالب علم سے لڑائی ہوئی ہے یا کسی ٹیچر نے اسے ڈانٹ پلائی ہے، جس کی وجہ سے اس نے انتہائی قدم اٹھایا ہو گا۔اس دوران لڑکے کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کے حوالے کر دی گئی۔ بعد ازاں اسے آخری رسومات کے لیے گاؤں منتقل کر دیا گیا۔
اسی طرح کا ایک واقعہ شہر کے راجندر نگر علاقے میں 2022 میں سامنے آیا تھا جب کلاس 4 کے ایک طالب علم نے ہوم ورک نہ کرنے کی وجہ سے ماں کی طرف سے ڈانٹنے کے بعد خودکشی کر لی تھی۔