Wednesday, December 17, 2025 | 26, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • بی آرایس کے پانچ منحرف ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے والی درخواستیں مسترد

بی آرایس کے پانچ منحرف ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے والی درخواستیں مسترد

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 17, 2025 IST

 بی آرایس کے پانچ منحرف ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے والی درخواستیں مسترد
تلنگانہ اسمبلی کے اسپیکرگڈم پرساد کمار نے بدھ کے روز بی آر ایس کے ٹکٹ پرمنتخب ہوئے  پانچ ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے کی درخواستوں کو مسترد کردیا۔ پانچوں ایم ایل ایز مبینہ طور پر حکمراں کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔

درخواست گزار ثبوت فراہم کرنے میں ناکام

ایم ایل اے کو نااہل قرار دینے کی درخواستوں پر احکامات سناتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ درخواست گزار ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے کہ وہ کانگریس  میں شامل ہو گئے ہیں۔ اسپیکر نے فیصلہ دیا کہ ایم ایل اے تلم وینکٹ راؤ، بنڈلا کرشنا موہن ریڈی، ٹی پرکاش گوڑ، گڈیم مہیپال ریڈی اور اریکاپوڈی گاندھی پر انحراف مخالف قانون لاگو نہیں ہوتا ہے۔

 تکنیکی طور پرابھی بھی بی آرایس،ایم ایل اے

انہوں نے واضح کیا کہ ایم ایل اے تکنیکی طور پر اب بھی بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) میں ہیں۔ اسپیکر نے حکمراں پارٹی سے وفاداریاں تبدیل کرنے کے الزام میں 10 میں سے 5 بی آر ایس ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینےکی درخواستوں پر یہ حکم سنایا۔ انہوں نے آٹھ ایم ایل ایز کی نااہلی کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرتے ہوئے احکامات محفوظ کر لیے تھے۔

  مزیدایم ایل ایزکی نااہلی پر جلد فیصلے کاامکان 

 تلنگانہ اسمبلی اسپیکر گڈم پرساد جمعرات کو تین دیگر ایم ایل ایز- کالے یادایا، سنجے کمار، اور پوچارام سری نواس ریڈی کی نااہلی کا حکم سنانے کا امکان ہے۔

دو ایم ایل ایز کو نوٹس جاری 

دو دیگر ایم ایل ایز، دانم ناگیندر اور کڈیم سری ہری کی نااہلی کا فیصلہ ان کے نوٹسز کے جوابات جمع کرنے کے بعد متوقع ہے۔  دونوں ایم ایل ایز نے گزشتہ ماہ اسپیکر کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس کا جواب دینے کے لیے مزید وقت مانگا ہے۔

10ایم ایل ایزکی نااہلی کی درخواستیں 

بی آر ایس نے 10 ایم ایل ایز کی نااہلی کے لیے درخواستیں دائر کی تھیں جو 2023 کے انتخابات میں بی آر ایس  کے ٹکٹ پر اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے لیکن 2024 میں کانگریس کے ساتھ وفاداریاں تبدیل کرگئے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ وہ صرف چیف منسٹر ریونت ریڈی سے اپنے حلقوں کی ترقی کے لیے فنڈز حاصل کرنے کے لیے ملے تھے۔

 نا گیندراور کڈیم سری ہری کا کیا ہوگا

بی آرایس نے اسپیکر کے نوٹس میں لایا کہ ناگیندر نے نہ صرف کانگریس میں شمولیت اختیار کی بلکہ کانگریس کے ٹکٹ پر سکندرآباد سے 2024 کا لوک سبھا الیکشن بھی لڑا۔ اس میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ کڈیم سری ہری نے کھل کر اپنی بیٹی اور کانگریس کی امیدوار کڈیم کاویہ کے لیے لوک سبھا الیکشن میں انتخابی مہم چلائی،  کاویہ  نے کانگریس امیدوار کے طور پر ورنگل حلقہ سے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ اور وہ کامیابی ہوئیں۔

 سپریم کورٹ کی ہدایت کےبعد فیصلہ 

سپریم کورٹ نے17 نومبرکو تلنگانہ اسپیکر کو 10 ایم ایل ایز کے خلاف نااہلی کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تعمیل نہ کرنے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا۔31 جولائی کو اس وقت کے چیف جسٹس بی آر گوائی کی سربراہی والی بنچ نے اسمبلی اسپیکر کو ہدایت کی تھی کہ وہ 10 ایم ایل ایز کی نااہلی کے معاملے پر تین ماہ میں فیصلہ کریں۔ بنچ نے بی آر ایس قائدین کی جانب سے دائر درخواستوں پر اسپیکر اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اپنی سابقہ ​​ہدایات کی عدم تعمیل کو بدترین توہین قراردیا۔