عظیم صوفی بزرگ حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ کے 814ویں عرس مبارک کا غیر رسمی آغاز بدھ کی شام درگاہ شریف کے بلند دروازے پر ،پرچم پیش کیے جانے کے ساتھ ہوا۔ اس موقع پر ہزاروں کی تعداد میں زائرین نے شرکت کی اور ملک میں امن، چین اور خوشحالی کے لیے دعائیں کیں۔
پرچم کشائی کی رسم:
خواجہ غریب نوازؒ کے 814ویں عرس کا آغاز پرچم کشائی کی رسم کے ساتھ ہوا۔ سب سے پہلے غریب نواز گیسٹ ہاؤس سے عصر کی نماز کے بعد علم کا جلوس روانہ ہوا۔ اس موقع پر سی آر پی ایف بینڈ کی جانب سے صلوٰۃ و سلام کی دھنیں پیش کی گئیں۔ بعد ازاں متولی کی صدارت میں بھیلواڑہ کے گوری خاندان کے قوالوں کے ہمراہ جلوس درگاہ شریف کی جانب روانہ ہوا۔ جلوس لنگر خانہ گلی سے ہوتا ہوا نظام گیٹ کے راستے درگاہ شریف کے بلند دروازے پر پہنچا۔ یہاں درگاہ کمیٹی کے موروثی عملے کے تعاون سے بلند دروازے پر پرچم پیش کیا گیا۔ اس موقع پر بڑے پیر صاحب کی پہاڑی سے توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔
خدمت کے اوقات میں تبدیلی:
پرچم کی رسم کے آغاز کے ساتھ ہی آستانہ شریف کی دن کی خدمات اب رات کو عشاء کی نماز کے بعد انجام دی جائیں گی۔
ناظم کا پیغام:
اس موقع پر ناظم محمد بلال خان نے تمام اہلِ وطن کو عرس کی مبارکباد پیش کی اور اپیل کی کہ عرس کے دوران آنے والے تمام زائرین صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں۔ انہوں نے زائرین سے گزارش کی کہ آستانہ شریف میں زیارت کے وقت کسی قسم کی جلد بازی نہ کریں اور بچوں، بزرگوں اور خواتین کی سہولت و حفاظت کا خصوصی خیال رکھا جائے۔ عرس کو کامیاب بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ درگاہ کمیٹی اور ضلعی انتظامیہ زائرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، تاہم اس کی کامیابی سب کے تعاون پر منحصر ہے۔
آئندہ پروگرام:
21 دسمبر کو صبح جنتی دروازہ کھولا جائے گا۔ اسی روز شام کو چلہ عثمانی سے درگاہ شریف تک علم کا جلوس نکالا جائے گا۔ اگر اسی دن چاند نظر آ جاتا ہے تو پہلی محفل منعقد کی جائے گی، بصورتِ دیگر جنتی دروازہ دوبارہ بند کر دیا جائے گا۔