Wednesday, December 17, 2025 | 26, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • ریل مسافرین کےلئے اہم خبر،سفرپرجانے سے پہلے پڑھئے یہ خبر، ورنہ ہوگی پریشانی

ریل مسافرین کےلئے اہم خبر،سفرپرجانے سے پہلے پڑھئے یہ خبر، ورنہ ہوگی پریشانی

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 17, 2025 IST

 ریل مسافرین کےلئے اہم خبر،سفرپرجانے سے پہلے پڑھئے یہ خبر، ورنہ ہوگی پریشانی
 ریلوے وزیراشونی ویشنو نے بدھ کو لوک سبھا میں بتایا کہ مسافروں کو ٹرین میں سفر کےدوران مقررہ مفت الاونس کی حد سےزیادہ سامان لےجانے کےلئےچارجز ادا کرنےکی ضرورت ہے۔

 انڈین ریلوے نے لیا اہم فیصلہ 

 انڈین ریلوے نے ایک اہم فیصلہ لیا ہے۔ ٹرینوں میں حد سے تجاوز   سامان پر  اضافی چارجز عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریلوے نے سامان پر حد لگانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ ریلوے بھی اب  ائیر لائنس کے نقش قدم پر چل رہا ہے۔

 مسافروں کے لئے سامان کی حد تعین

اے سی تھری ٹائر اور سلیپر کلاسز میں 40 کلو تک کی اجازت ہوگی۔ جنرل کوچز میں 35 کلو تک سامان لے جانے کی اجازت ہوگی۔ اے سی فرسٹ کلاس میں 70 کلو تک کی اجازت ہوگی۔ ریلوے نے اس حد سے تجاوز کرنے پر اضافی چارجز وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 ریزرویشن چارٹ بھی تیار

 ریلوے نے ریزرویشن چارٹ بھی تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو فی الحال چار گھنٹے پہلے، 10 گھنٹے پہلے تیار کیا جا رہا ہے۔ان نئے اوقات کار کے مطابق صبح 5 بجے سے دوپہر 2 بجے تک روانہ ہونے والی ٹرینوں کا پہلا چارٹ گزشتہ روز رات 8 بجے تک تیار کرنا ہوگا۔ دوپہر 2.01 بجے سے 11.59 بجے تک اور رات 12 سے صبح 5 بجے تک روانہ ہونے والی ٹرینوں کا پہلا چارٹ کم از کم 10 گھنٹے پہلے تیار کیا جائے گا۔ تمام زونل دفاتر کو خط لکھ دیا گیا ہے کہ وہ نئے شیڈول کے مطابق چارٹ تیار کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
 
 انھوں نے مزید کہا کہ مسافروں کو اجازت ہےکہ وہ اپنے ساتھ مفت الاؤنس سے زیادہ اضافی سامان کو اپنے ساتھ ڈبے میں لے جانے اور سامان کی شرح کے 1.5 گنا پر چارجز کی ادائیگی پر اوپر درج کردہ کلاس کےمطابق زیادہ سے زیادہ حد تک لےجائیں۔
 
وشنو کے مطابق، 100 سینٹی میٹر x 60 سینٹی میٹر x 25 سینٹی میٹر (لمبائی x چوڑائی x اونچائی) کی بیرونی پیمائش والے ٹرنک، سوٹ کیس اور بکسوں کو ذاتی سامان کے طور پر مسافروں کے ڈبوں میں لے جانے کی اجازت ہے۔ وزیر نے واضح کیا کہ ’’اگر ٹرنک، سوٹ کیسز اور بکس جن کی بیرونی پیمائش کسی ایک جہت سے زیادہ ہے، تو اس طرح کے سامان کو بریک وین (SLRs)/ پارسل وین میں بک کرکے لے جانے کی ضرورت ہے نہ کہ مسافروں کے ڈبوں میں،‘‘ وزیر نے واضح کیا۔
 
 انہوں نے مزید کہا کہ تجارتی اشیاء کو ذاتی سامان کے طور پر ڈبے میں بکنگ اور گاڑی لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے ریلوے کے اصولوں کا اعادہ کیا کہ اضافی سامان، مقررہ حد سے زیادہ اور زیادہ، ٹرینوں کی بریک وین (SLRs) میں لے جایا جاتا ہے۔