تلنگانہ میں ایک بار پھر کورونا وائرس نے ہلچل مچا دی ہے۔ حیدرآباد کےعلاقہ کوکٹ پلی میں ایک ڈاکٹرکویڈ19سے متاثر پایا گیا۔ بتایا جارہا ہےکہ ڈاکٹرگزشتہ دو دنوں سے بخار میں مبتلا تھے، آرٹی، پی سی آر ٹیسٹ کروایا اور کورونا کے وائرس مثبت پائے گئے۔ متاثرہ ڈاکٹر کو الگ تھلگ رکھا گیا ہے۔ محکمہ صحت نے اس سلسلے میں عوام کو چوکس رہنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اور ساتھ ہی گاندھی اسپتال میں خصوصی وارڈ بنایا گیا ہے۔ ملک کے مختلف مقامات پر وائرس دوبارہ سراٹھانے سے عوام میں تشویش پائی جا رہی ہے۔
یہ معاملہ ہندوستان میں COVID-19 پر ایک نئے سرے سے ہنگامہ آرائی کے درمیان سامنے آیا ہے۔ کیونکہ گزشتہ چاردنوں سے وائرس کے بارے میں بحث تیز ہوگئی ہیں۔ حکام کا کہنا ہےکہ اگر چہ فوری طور پر خطرے کی کوئی وجہ نہیں ہے، تاہم محکمہ صحت کے حکام معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ تازہ ترین کیس سامنے آنے کے ساتھ، حکام نے کسی شدید خطرے کا اشارہ نہیں دیا ہے لیکن شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بھیڑ والے علاقوں میں ماسک لگانے، بار بار ہاتھ دھونے، سینیٹائزر کا استعمال کرنے، اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے، جیسی بنیادی احتیاطی تدابیر پرعمل کریں۔ تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
آندھراپردیش میں بھی کورونا وائرس کے معاملوں میں بتدریج اضافے کی رپورٹیں آرہی ہیں۔ آندھراپردیش کے محکمہ صحت اور خاندانی بہبود نے اپنی چوکسی کو بڑھا دیا ہے۔ محکمہ نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے مقصد سے تازہ ترین رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ جہاں بھی ممکن ہوعوامی اجتماعات، سماجی تقریبات، پارٹیاں اور دیگر اجتماعی سرگرمیاں ملتوی کریں۔ بخار، نزلہ، کھانسی، شدید تھکاوٹ، گلے میں خراش، ذائقہ یا بو کی کمی، سر درد، جسم میں درد، ناک بند، متلی، قے، یااسہال جیسی علامات ظاہر کرنے پر فوری طور پر قریبی ہیلتھ سینٹر میں جانچ کے لیےجانے کی تاکید کی گئی ہے۔
آندھراپردیش میں پہلا کیس وشاکھاپٹنم کی28 سالہ خاتون کا ہے۔ خاتون کو بخار اور شدید کھانسی کی شکایت پر ایک نجی اسپتال میں داخل کیا گیا اورٹیسٹ کے بعد انھیں کووِڈ-19 کی تصدیق ہو گئی ہے۔ ضلع نندیال کی 75 سالہ خاتون کی صحت بگڑنے پر کڑپہ کے رِمز اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔