رواں سال 3 جولائی سے شروع ہونے والی شری امرناتھ جی یاترا کے سلسلے میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ اسی سلسلے میں بدھ کے روز شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع کے شادی پورہ ٹرانزٹ کیمپ میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس شمالی کشمیر مقصود الزمان نے سکیورٹی بندوبست کا تفصیلی جائزہ لیا۔
ڈی آئی جی مقصود الزمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شری امرناتھ جی یاترا ریاست کے لئے ایک بڑا سکیورٹی چیلنج ہے، جس کے پیش نظر شمالی کشمیر کے حساس علاقوں میں سخت حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، *"ہمارا ایریا زیادہ نہیں ہے، یہ تقریباً 8 سے 10 کلومیٹر کا حصہ ہے جو بالتل بیس کیمپ تک جاتا ہے۔ ہم نے یہاں غیر معمولی سکیورٹی بندوبست کیا ہے اور اہلکاروں کی تعیناتی مکمل کرلی گئی ہے۔"
ڈی آئی جی نے مزید بتایا کہ یاترا کے پرامن اور محفوظ انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے بدھ کو شادی پورہ ٹرانزٹ کیمپ میں ایک ریہرسل بھی منعقد کی گئی۔ اس ریہرسل میں سکیورٹی اقدامات کی جانچ پڑتال کی گئی اور ممکنہ خامیوں کو دور کرنے کی ہدایت دی گئی۔ مقصود الزمان کے مطابق، اس ریہرسل کا مقصد یاترا کے دوران ممکنہ سکیورٹی خدشات کا قبل از وقت سدباب کرنا ہے۔
دوسری جانب سری نگر کے پانتھ چوک میں واقع یاتری نواس پر بھی بدھ کے روز یاترا کے حوالے سے سکیورٹی ریہرسل کی گئی، جس میں پولیس اور پیرا ملٹری فورسز نے حصہ لیا۔ قابل ذکر ہے کہ شری امرناتھ یاترا 3 جولائی سے شروع ہوکر 9 اگست، رکشا بندھن کے دن اختتام پذیر ہوگی۔
ریاست بھر میں یاترا کے لئے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ روایتی راستوں پر بھاری تعداد میں پیرا ملٹری فورسز تعینات کی گئی ہیں، جبکہ حساس مقامات پر موبائل بنکرز، چیک پوائنٹس اور کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں تاکہ یاتریوں کی سلامتی ہر صورت یقینی بنائی جا سکے۔
سکیورٹی ایجنسیوں کے مطابق، یاترا کے راستے پر ہر لمحے نگرانی جاری ہے اور خفیہ ایجنسیاں بھی مسلسل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ حکام نے یقین دلایا ہے کہ اس سال یاترا پرامن، منظم اور محفوظ ماحول میں مکمل ہوگی۔