دہلی ہائی کورٹ نے وزیراعظم مودی کی بیچلر ڈگری سے متعلق چل رہے معاملے پر تازہ حکم جاری کیا۔ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ وہ وزیراعظم مودی کی ڈگری کی تفصیلات کا انکشاف کرنے کے معاملے میں دائرعرضیوں کا جواب دے۔ تاہم عدالت نے دہلی یونیورسٹی کو اس معاملے میں اپنا اعتراض داخل کرنے کے لیے تین ہفتے کا وقت دیا ہے۔
دہلی یونیورسٹی 3 ہفتوں کےاندر جواب دے
دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو دہلی یونیورسٹی (DU) کو ہدایت دی کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی بیچلر ڈگری کی تفصیلات کے انکشاف سے متعلق پچھلے حکم کے خلاف اپیل دائر کرنے میں تاخیر کی معافی مانگنے والی درخواستوں پر تین ہفتوں کے اندر اپنا جواب داخل کرے۔ چیف جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے اور جسٹس تشار راؤ گیڈے پر مشتمل بنچ نے یہ فیصلہ سنایا۔ بنچ کو بتایا گیا کہ اگست میں دیے گئے سنگل جج کے حکم کو چیلنج کرنے والی اپیل میں تاخیر ہو رہی ہے۔
معاملے کی اگلی سماعت16جنوری 2026
سالیسٹرجنرل آف انڈیا تشار مہتا دہلی یونیورسٹی کی طرف سے پیش ہو ئے۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے پر مزید سماعت 16 جنوری 2026 کو مقرر کی ہے۔ وزیر اعظم مودی کی ڈگری کی تفصیلات ظاہر کرنے کے مرکزی انفارمیشن کمیشن کے حکم کو اگست میں ایک جج نے مسترد کر دیا تھا۔ جج کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت میں چار اپیلیں دائر کی گئی ہیں۔ بنچ اطلاعات کے حق کارکن نیرج، عام آدمی پارٹی لیڈر سنجے سنگھ اور ایڈوکیٹ محمد ارشاد کی درخواستوں پرسماعت کر رہی ہے۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ
25 اگست کو سپریم کورٹ کی سنگل بنچ نے فیصلہ دیا کہ وزیر اعظم مودی کے بارے میں ذاتی معلومات کو ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ وہ عوامی زندگی میں ہیں۔ سنگل جج نے کہا کہ شفافیت عوامی مفاد سے زیادہ اہم ہے اور معلومات کے ساتھ سنسنی پیدا نہیں کرنا۔
آر ٹی آئی کارکن نیرج کی درخواست
21 دسمبر 2016 کو، آر ٹی آئی کارکن نیرج کی درخواست کے بعد، سی آئی سی نے 1978 میں بی اے کا امتحان پاس کرنے والوں کے ریکارڈ کی جانچ کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ سمجھا جاتا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے اسی سال اپنی ڈگری حاصل کی تھی۔ DU نے CIC کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسے عدالت کو ریکارڈ دکھانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اس نے ان کی عوامی انکشاف کی مخالفت کی۔