Sunday, November 16, 2025 | 25, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • دہلی دھماکہ معاملہ:میٹرو اسٹیشن کے تمام گیٹ دوبارہ کھول دیے گئے،جائے وقوعہ سے 9 ایم ایم کا کارتوس برآمد

دہلی دھماکہ معاملہ:میٹرو اسٹیشن کے تمام گیٹ دوبارہ کھول دیے گئے،جائے وقوعہ سے 9 ایم ایم کا کارتوس برآمد

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: sahjad mia | Last Updated: Nov 16, 2025 IST

دہلی دھماکہ معاملہ:میٹرو اسٹیشن کے تمام گیٹ دوبارہ کھول دیے گئے،جائے وقوعہ سے 9 ایم ایم کا کارتوس برآمد
ملک کے دارالحکومت دہلی میں لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب کار میں ہونے والے دھماکے کے بعد سیکیورٹی کے پیش نظر دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) نے سخت اقدامات اٹھائے تھے۔ اس واقعے کے بعد لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا، جسے اب دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ ڈی ایم آر سی کی جانب سے معلومات دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مسافروں کے لیے دہلی لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے تمام گیٹ دوبارہ کھول دیے گئے ہیں۔
 
یاد رہے کہ 10 نومبر کو وایلیٹ لائن پر واقع لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 1 کے باہر ایک کار میں زور دار دھماکہ ہوا تھا۔ اس حادثے میں 13 افراد ہلاک ہو ئے اور درجن بھر سے زائد افراد زخمی ہو گئے ۔ یہ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ میٹرو اسٹیشن کے انٹری گیٹ پر لگے شیشے چکنا چور ہو گئے۔ اس واقعے کے فوراً بعد آس پاس واقع میٹرو اسٹیشنوں پر بھی احتیاطاً کچھ وقت کے لیے انٹری روک دی گئی تھی۔
 
دھماکے کے فوراً بعد دہلی پولیس، این ایس جی اور فرانزک ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا ۔ اس کے بعد دہلی پولیس کے کوتوالی تھانے کے ایس ایچ او نے لال قلعہ کو بند کرنے کے سلسلے میں اے ایس آئی کو خط لکھا تھا۔ انھوں نے درخواست کی تھی کہ لال قلعے کو کچھ دنوں کے لیے بند کیا جائے۔ اس خط میں کہا گیا تھا کہ واقعہ کی جگہ پر کرائم سین کی تحقیقات ابھی جاری ہیں اور سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر احاطے کو عارضی طور پر بند رکھنا ضروری ہے۔ ایس ایچ او کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے اے ایس آئی نے 15 نومبر تک لال قلعے کو مسافروں کے لیے بند کیا تھا۔
 
9 ایم ایم کے تین کارتوس برآمد :
 
تحقیقاتی ایجنسیوں نے دھماکے کی جگہ سے 9 ایم ایم کے تین کارتوس برآمد کیے ہیں، جو فوج کے زیر استعمال تھے۔ یہ کارتوس شہری استعمال کے لیے ممنوع ہے۔ کوئی بھی لائسنس یافتہ شہری اسے اپنے ہتھیار میں استعمال نہیں کر سکتا۔ مرکزی ایجنسیاں کارتوسوں کی جانچ کر رہی ہیں۔
 
کارتوس وہاں کیسے پہنچا؟
 
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنے معائنے کے دوران جائے وقوعہ سے کوئی پستول یا اسلحے کے پرزے برآمد نہیں کیے جس سے یہ سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کارتوس وہاں کیسے پہنچا۔ پولیس نے جائے وقوعہ پر موجود اپنے عملے اور سیکیورٹی اہلکاروں کو جاری کیے گئے کارتوسوں کی بھی جانچ کی لیکن کوئی بھی غائب نہیں پایا گیا۔ یہ کارتوس عام طور پر صرف سیکورٹی فورسز یا خصوصی اجازت کے حامل افراد کے پاس ہوتے ہیں۔
 
دھماکے میں 13 افراد ہلاک :
 
10 نومبر کی شام 7 بجے دہلی کے لال قلعے کے قریب ایک سفید i20 کار میں دھماکہ ہوا، جس میں 13 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے۔اس واقعہ میں جیش محمد کے مشتبہ دہشت گردوں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے، جس کی جانچ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کر رہی ہے۔ مرکز نے بھی اسے دہشت گردی کا واقعہ مانا ہے۔ الفلاح یونیورسٹی فرید آباد کے دو ڈاکٹروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ دھماکہ ڈاکٹر عمر نبی نے کیا تھا۔