Thursday, October 30, 2025 | 08, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • دہلی پولیس نے سپریم کورٹ میں دائر کیا حلف نامہ،کیا عمر خالد سمیت دیگر کو ملے گی ضمانت ؟

دہلی پولیس نے سپریم کورٹ میں دائر کیا حلف نامہ،کیا عمر خالد سمیت دیگر کو ملے گی ضمانت ؟

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 30, 2025 IST

دہلی پولیس نے سپریم کورٹ میں دائر کیا حلف نامہ،کیا عمر خالد سمیت دیگر کو ملے گی ضمانت ؟
دہلی پولیس نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے،جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ،دہلی میں ہوئے تشدد ایک بے ساختہ پھوٹ نہیں ، بلکہ یہ ایک منظم حکومت کی تبدیلی کی مہم کا حصہ تھا ،جس کا مقصد ہندوستان کی ساکھ  کو نقصان پہنچانا تھا۔یہ حلف نامہ عمر خالد ، شرجیل امام سمیت دیگر   کی ضمانت عرضیوں  کے جواب میں دیا گیا ہے۔پولیس نے فسادات کو منصوبہ بند  سازش قرار دیتے ہوئے ملزمان کی ضمانت  عرضیوں کی مخالفت کی ہے۔
 
حلف نامہ میں پولیس نے کیا کہا؟
 
دہلی پولیس کے مطابق دہلی میں ہوئے تشدد کے پیچھے ایک منظم سازش تھی،اور اس سازش کے تحت پورے ملک میں تشدد پھیلانے کی کوششیں کی گئی ، جس میں  اتر پردیش، آسام، مغربی بنگال، کیرالہ اور کرناٹک جیسی ریاستیں شامل ہیں۔اور اس فساد کے سازش کا ر،عمر خالد ،شرجیل امام سمیت دیگر ہیں،جو اس وقت جیل میں بند ہیں ۔انہوں نے لوگوں کو اکسانے کا کام کیا۔پولیس نے کہا کہ انہوں نے  ہندوستان کی ہم آہنگی اور بین الاقوامی ساکھ کو غیر مستحکم کرنے کی ایک منصوبہ بند کوشش کی۔ انہوں نے سی اے اے کے خلاف احتجاج کو ہتھیار بنا کر ہندوستان کی سالمیت اور خودمختاری پر حملہ کرنے کی سازش رچی۔
 
ملک کی شبیہ کو داغدار کرنے کی سازش:پولیس کا دعوی
 
حلف نامے میں کہا گیا  ہے کہ 2020 فساد کی منصوبہ بندی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے کے دوران کی گئی تاکہ بین الاقوامی میڈیا کی توجہ حاصل کی جا سکے۔ملک کی شبیہ کو داغدار کیا جا سکے اور دنیا کو دکھایا جا سکے کہ سی اے اےکے ذریعے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اس معاملے میں تمام ملزمان پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ 
 
دہلی فساد ات معاملہ کیا ہے؟
 
فروری 2020 میں، سی اے اے کے خلاف ہوئے  مظاہروں کے دوران دہلی میں تشدد پھوٹ پڑا، جس کے نتیجے میں 53 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔لیکن اس فساد کا سازش کار عمر خالد سمیت دیگر مسلم طلبہ کو قرار دیا گیا ہے۔تاہم احتجاج کے دوران کئی ایسے بیانات بی جی پی رہنماؤں کی جانب سے آئی جنہوں نے چنگاری کو ہوا دی۔جن میں کپل مشرا سمیت دیگر بی جے پی لیڈ ر شامل ہیں۔
 
31 اکتوبر کو ہوگی سماعت:
 
دہلی فسادات معاملہ میں  27 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں عمر خالد سمیت دیگر کی ضمانت عرضی پر سماعت ہوئی ،اس دوران سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کو جواب داخل نہ کرنے پر پھٹکار لگائی۔22 ستمبر کو سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیاتھا،لیکن اس کے باوجود پولیس نے جواب داخل نہیں کیا ۔جسکے بعد   اگلی سماعت 31 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔تاہم دہلی پولیس کے حلف نامہ داخل کرنے کے بعد سب کی نظریں سپریم کورٹ کی جانب ہے،کہ 31 اکتوبر کو کیا ہونے والا ہے۔