Friday, October 31, 2025 | 09, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • اسمبلی اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے باوجود4 بلزمنظور۔ ارکان اسمبلی نے ایوان میں کئی مسائل اٹھائے

اسمبلی اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے باوجود4 بلزمنظور۔ ارکان اسمبلی نے ایوان میں کئی مسائل اٹھائے

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Oct 30, 2025 IST

اسمبلی اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے باوجود4 بلزمنظور۔ ارکان اسمبلی نے ایوان میں کئی مسائل اٹھائے
جموں وکشمیر اسمبلی میں جمعرات 30 اکتوبرکو ہنگامہ دیکھنے کوملا، وہیں سرکارکی طرف سے چاربلوں کو پاس کر دیا گیا۔ جن میں جے اینڈ کے کرایہ داری بل، 2025۔ بھی شامل ہے۔ جس کا مقصد زمینداروں اور کرایہ داروں کےمفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ جموں کشمیر پنچایتی راج ایکٹ 1989 کو بھی منطور کیا گیا۔ تیسرا بل اسپیشل ٹریبونل کو جموں و کشمیر کوآپریٹیو سوسائٹیز ایکٹ 1989 میں ترمیم کرکے کوآرپیٹیو اپلیٹ ٹریبونل کےافعال اور اختیارات کو ادا کرنے کے قابل بنائےگا۔ چوتھا بل دکانوں اور اداروں میں ملازمت کرنےوالےکارکنوں کی ملازمت اکےضابطے اور خدمات کی دیگر شرائط سے متعلق  قوانین میں ترمیم اور استحکام کرتا ہے۔

 اراکین نے اٹھائے کئی مسائل 

 دوسری جانب سوال جواب سیشن کے دوران، ممبران اسمبلی نے اپنے اپنے علاقوں کے مسئلے مسائل بھی اٹھائے ۔ ایم ایل اے سجاد غنی لون نے، ریزرویشن کا معاملہ اٹھایا اور اسپیکر سے کہا کہ مطلقہ محکمہ کو حکم دیا جائے کی، ریزرویشن کے حوالے سے وہ طلباء کو تمام جان کاری فراہم کرے۔ ایم ایل اے وحید رحمان پارا اور محمد یوسف تاریگامی نے آج پھر میڈیا پر لگی پابندیوں کا مسئلہ اٹھایا۔ وہیں ۔ سیشن کے آخر میں ، بی جے پی ارکان کو سیلاب زدگان کی امداد کا مسئلہ اٹھانے کی اجازت بھی دی گئی۔ 

حکومت مسائل سے بھاگ رہی ہے:سنیل شرما

  اپوزیشن لیڈر سنیل شرما نے کہا کہ، ہمیں کوئی قرارداد پیش کرنے نہیں دیا گیا۔انھوں نے مزید کہا کہ،کل بی جے پی سیلاب متاثرین کی بازآبادکاری کے حوالے سے قرارداد پیش کرنے والی تھی لیکن اسپیکر نے ایسا کرنے سے روک دیا  ۔انھوں نے مزید کہا کہ، اسپیکر آج بھی وہی کررہے ہیں وہ عوامی مسائل پر مباحثے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ سنیل شرما نے حکومت پر الزام لگایا کہ، حکومت مسائل سے بھاگ رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ بدعنوانی  عام ہوگئی ہے جس پر بحث کی ضرورت ہے۔حکومت کیوں فرار اختیار کررہی ہے۔

سیلاب متاثرین کی بازآباد کاری پرمباحث کی مانگ

اجلاس کا آغاز ہوتے ہی بی جے پی ارکان اسمبلی نے سیلاب متاثرین کی بازآباد کاری کے مسئلے پر مباحثے کا مطالبہ کیا لیکن اسپیکر نے وقفہ سوالات کے بعد بحث کرانے کی بات کہی۔جس پربی جے پی ارکان اسمبلی اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے۔اسپیکر نے وقت ضائع نہ کرنے اور بی جے پی ارکان اسمبلی سے نشستوں پربیٹھنے کی گزارش کی۔اس دوران، بی جے پی ارکان اسمبلی نے نعرے بازی شروع کردی اور وقفہ سوالات میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔

 بی جے پی ارکان نے اسمبلی سے واک آؤٹ

اپوزیشن پارٹی بی جے پی کے ارکانِ اسمبلی نے آج، ایوان میں جم کر ہنگامہ کیا۔ بی جے پی ممبران، سیلاب زدگان کی باز آباد کاری کے حوالے سے ایڈجرن منٹ موشن لانا چاہتے تھے۔ جسے اسپیکر نے یہ کہہ کر رد کردیا کہ وزیرِ اعلیٰ نے پہلے بھی اس پر تفصیل سے بات کی ہے۔ اسی بات پر بی جے پی ممبران نے اسمبلی کے اندر سرکار کے خلاف نعرے بازی کی۔

مارشلز نے ارکان کو باہر نکالا

تین بی جے پی ارکان جنہوں نے ویل کے اندر جانے کی کوشش کی۔ جنہیں مارشلز کی جانب سے باہر نکالا گیا۔ اس کے بعد ناراض بی جے پی ارکان نے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔ لیکن بعد میں کچھ بی جے پی ارکان اسمبلی واپس ایوان میں آگئے لیکن اپوزیشن لیڈر اور کچھ لیڈر نہیں آئے۔ ہنگامے کے بیچ، وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے رینٹ اتھارٹی بل پیش کیا جو منظور کرلیا گیا۔