Tuesday, September 02, 2025 | 10, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • دھنباد کے ایک اسپتال میں ڈاکٹروں کے ساتھ مار پیٹ ، ایمرجنسی خدمات بند، ڈاکٹرز احتجاج پر

دھنباد کے ایک اسپتال میں ڈاکٹروں کے ساتھ مار پیٹ ، ایمرجنسی خدمات بند، ڈاکٹرز احتجاج پر

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Aug 29, 2025 IST     

image
دھنباد کے شہید نرمل مہتو میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال (SNMMCH) کے ڈاکٹروں نے جمعہ کے روز ایک بار پھر دھرنا شروع کر دیا۔ او پی ڈی میں مریضوں کے لواحقین نے ڈاکٹروں کے ساتھ دھکہ مکی  کی، جس کے بعد تمام ڈاکٹر دھرنے پر بیٹھ گئے اور ایمرجنسی خدمات بھی بند کر دی گئیں۔ اس سے قبل جمعرات کی رات ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں زبردست ہنگامہ ہوا تھا۔ علاج کے دوران کسی بات پر مریض کے لواحقین اور ڈاکٹروں کے درمیان تنازع اس قدر بڑھ گیا کہ بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔ اس واقعے میں کئی ڈاکٹر اور کئی ہیلتھ ورکرز زخمی ہو گئے۔
 
اس غیر متوقع حملے سے ہسپتال میں افراتفری مچ گئی۔ واقعے کے بعد ناراض ڈاکٹروں اور عملے نے ہسپتال انتظامیہ پر سیکیورٹی انتظامات میں سنگین غفلت کا الزام لگاتے ہوئے غیر معینہ مدت کے لئے ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ اس کے نتیجے میں ایمرجنسی خدمات متاثر ہوئیں، جس سے سینکڑوں مریضوں کو علاج میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
 
ہسپتال میں سیکیورٹی کا مطالبہ:
 
ہسپتال انتظامیہ نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی اور پورے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ اس دوران، ڈاکٹروں کا واضح کہنا ہے کہ جب تک ہسپتال کے احاطے میں مناسب سیکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی اور ڈاکٹر پر ہاتھا پائی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوتا، وہ کام پر واپس نہیں لوٹیں گے۔ اگرچہ بعد میں ڈاکٹر کام پر واپس آئے، لیکن جمعہ کو دوبارہ اسی طرح کا واقعہ پیش آنے پر وہ دوبارہ دھرنے پر بیٹھ گئے۔
 
معاملہ کیا ہے؟  
 
میڈیسن ڈیپارٹمنٹ میں داخل ایک مریض کو دوپہر کے وقت دھنباد کے SNMMCH ہسپتال کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے ریمس رانچی ریفر کر دیا تھا۔ تاہم، اٹینڈنٹ نے مریض کو لے جانے سے انکار کر دیا۔ شام کے وقت مریض کی حالت بگڑنے لگی، تب اٹینڈنٹ نے ڈاکٹر سے ایمبولینس کا مطالبہ کیا۔ اس پر ڈاکٹر نے کہا کہ 108 ایمرجنسی سروس پر کال کرکے ایمبولینس منگوا لیں۔ ٹھیک 6 بجے مریض کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد فوت شدہ مریض کے لواحقین کا غصہ ڈاکٹروں پر پھوٹ پڑا اور انہوں نے ایمرجنسی میں موجود ڈاکٹروں پر حملہ کر دیا، جس سے کئی ڈاکٹر زخمی ہو گئے۔ اس کے خلاف ڈاکٹروں نے ہڑتال کر دی اور ہسپتال کی ایمرجنسی خدمات بند کر دیں، اور ہسپتال کے گیٹ پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔