اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں حالیہ بادل پھٹنے اور قدرتی آفات پر سماج وادی پارٹی کے سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ایس ٹی حسن کے متنازعہ بیان نے ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے۔ ان کے اس بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی نے سخت اعتراض کیا ہے۔ مولانا رضوی نے کہا کہ قدرتی آفات کو کسی مذہب یا برادری سے جوڑنا غلط اور گمراہ کن ہے۔ انہوں نے حسن کے بیان کو حماقت پر مبنی قرار دیتے ہوئے سب سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر متاثرین کی مدد کریں۔
مولانا شہاب الدین رضوی کا بیان:
آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر اور ممتاز بریلوی عالم مولانا شہاب الدین رضوی نے بریلی میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں ہونے والی تباہی کو کسی مذہب سے نہیں جوڑا جا سکتا۔ ڈاکٹر ایس ٹی حسن کا بیان گمراہ کن اور حماقت پر مبنی ہے۔ یہ آسمانی تباہی کہیں بھی اور کسی بھی برادری کے علاقے میں آسکتی ہے۔ ہمیں اپنے خاندان اور اپنے علاقے کی سلامتی کے لیے اللہ سے دعا کرنی چاہیے۔ مولانا رضوی نے مزید کہا کہ اس طرح کے بیانات سے معاشرے میں انتشار اور تناؤ پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے تمام برادریوں سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر آفت سے متاثرہ لوگوں کی مدد کریں اور امدادی کاموں میں اپنا حصہ ڈالیں۔
میں نے کچھ غلط نہیں کہا، ایس ٹی حسن
اتراکھنڈ کے دھرالی میں بادل پھٹنے کے واقعہ پر دیے گئے متنازعہ بیان پر ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے واضح کیا کہ مذہبی مقامات پر بلڈوزر کی کارروائی سے خدا کی رحمت ختم ہو گئی ہے۔ ایس ٹی حسن نے کہا- 'میں اپنے بیان پر قائم ہوں۔ میں نے کچھ غلط نہیں کہا۔ بی جے پی نے ہمیشہ ہندو مسلم سیاست کی ہے۔ یہ آفات صرف اللہ کی ناراضگی کی وجہ سے آرہی ہیں۔
ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کیا کہا؟
سماج وادی پارٹی کے سابق ایم پی ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے جمعہ کو مرادآباد میں ایک بیان میں اترکاشی کی قدرتی آفت کو اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں مذہبی مقامات پر بلڈوزر کی کارروائیوں سے جوڑا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں دوسروں کے مذہب کی کوئی عزت نہیں ہے۔ کسی بھی مذہبی مقام پر بلڈوزر کا استعمال نہ کیا جائے۔ اس دنیا کو چلانے والا کوئی اور ہے، جب اس کا انصاف ہو جائے تو انسان کہیں سے بھی اپنے آپ کو نہیں بچا سکتا۔ اس بیان نے ایک وسیع تنازعہ کو جنم دیا، جسے بہت سے لوگوں نے قدرتی آفت جیسے حساس معاملے پر ایک نامناسب تبصرہ سمجھا۔
اترکاشی اور ہماچل میں تباہی کی صورتحال:
5 اگست کو اتراکھنڈ کے اترکاشی ضلع کے دھرالی گاؤں کے قریب بادل پھٹنے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ اس تباہی میں اب تک 5 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، 50 سے زائد افراد لاپتہ ہیں اور کئی مکانات اور بستیاں ملبے تلے دب گئی ہیں۔ ہندوستانی فوج، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مصروف ہیں۔ اسی طرح ہماچل پردیش میں بھی موسلادھار بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے کئی علاقوں میں نظام زندگی متاثر ہوا ہے۔