ہولی سے پہلے تقریباً 7 کروڑ ای پی ایف کھاتہ داروں کو بڑا تحفہ مل سکتا ہے۔ (ای پی ایف او) کے سینٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز کی میٹنگ 28 فروری 2025 کو ہونے کا امکان ہے، جس میں مالی سال 2024-25 میں ای پی ایف پر 8.25 فیصد سود دینے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ اس سے قبل مالی سال 2023-24 میں بھی ملازمین کو پراویڈنٹ فنڈ پر 8.25 فیصد سود دیا گیا تھا۔
ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن کی انویسٹمنٹ فنانس اینڈ آڈٹ کمیٹی کا اجلاس آئندہ ہفتے ہونے جا رہا ہے جس میں موجودہ مالی سال 2024-25 کے لیے ای پی ایف او کی آمدنی اور اخراجات پر غور کیا جائے گا۔ اس میٹنگ میں یہ طے کیا جائے گا کہ ایمپلائی پراویڈنٹ فنڈ پر کتنا سود دیا جائے اور اس کے بعد لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ منسٹر منسکھ منڈاویہ کی صدارت میں ہونے والی سنٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز کی میٹنگ میں شرح سود پر حتمی مہر لگائی جائے گی۔ سنٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز کے اجلاس میں شرح سود کو حتمی شکل دینے کے بعد اسے منظوری کے لیے وزارت خزانہ کو بھیجا جائے گا۔
مالی سال 2023-24 کے لیے ای پی ایف کھاتہ داروں کو 8.25 فیصد، 2022-23 میں 8.15 فیصد اور 2021-22 میں 8.10 فیصد کی شرح سے سود ملا۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ موجودہ مالی سال میں EPFO کو اپنی سرمایہ کاری پر شاندار منافع ملا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ای پی ایف او نے
Provident Fund Claim Settlement کے معاملے میں تاریخ رقم کی ہے۔ مالی سال 2024-25 میں ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن نے 5 کروڑ سے زیادہ دعووں کا تصفیہ کیا ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔ مالی سال 2024-25 میں، EPFO نے 2,05,932.49 کروڑ روپے کے 5.08 کروڑ دعووں کا تصفیہ کیا ہے جو مالی سال 2023-24 میں 1,82,838.28 کروڑ روپے کے 4.45 کروڑ تصفیے سے کہیں زیادہ ہے۔
فی الحال، EPFO کے 7 کروڑ سے زیادہ صارفین ہیں۔ منظم شعبے، خاص طور پر نجی شعبے میں کام کرنے والوں کے لیے، EPFO کے پاس جمع کی گئی رقم کو سماجی تحفظ کی سب سے بڑی اسکیم سمجھا جاتا ہے۔ ہر ماہ نجی شعبے کے ملازمین کی تنخواہ سے پی ایف کے نام پر ایک مقررہ حصہ کاٹا جاتا ہے۔ پی ایف میں شراکت آجر کے ذریعہ کی جاتی ہے۔ ملازمت میں کمی، مکان بنانے یا خریدنے، شادی، بچوں کی تعلیم یا ریٹائرمنٹ کی صورت میں ملازمین پی ایف کی رقم نکال سکتے ہیں۔