دنیا بھر کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی کرسمس کا تہوار، جوش و خروش اور مذہبی رواداری کے ساتھ منایا گیا ۔ اس کرسمس پر، محکہ سیاحت اور چند سیاحت سے وابستہ جماعتوں نے، سیاحوں کے لیے، کہوا پارٹی کا انعقاد ڈل جھیل میں کیا تھا۔ محکمہ سیاحت کے ڈائرکٹر سعید قمر سجاد بھی اس تقریب میں شامل ہوئے اور سیاحوں کے ساتھ قہوا کا مزہ لیا۔
مذہبی جوش و خروش
وادی کشمیر میں عیسائیوں نے جمعرات کو کرسمس تقاریب مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا اور لوگوں کے لیے امن اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کیں ۔ کشمیر بھر کے گرجا گھروں کو سجا دیا گیا۔یہاں مولانا آزاد روڈ پر واقع ہولی فیملی کیتھولک چرچ میں سب سے بڑا اجتماع ہوا، جہاں مسیحی برادری کے ارکان نے خصوصی دعائیں کیں اور یسوع مسیح کی پیدائش کا جشن منایا۔چرچ کے پادری فادر جان پال نے کہا کہ عقیدت مندوں نے کشمیر اور ملک میں امن و سکون کے لیے دعا کی۔انہوں نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا، "ہم نے کشمیر میں، پورے ملک میں امن اور سکون کے لیے دعا کی۔ ہم نے لوگوں کے لیے دعا کی کہ وہ ایک دوسرے کی مدد کر سکیں۔
فادر کی عوام سے اپیل
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے اندر انسانیت، بھائی چارے اور محبت کے جذبات کو بیدار کریں۔فادر پال نے کہا، ’’آج ہم مصنوعی ذہانت کی آمد کو دیکھ رہے ہیں، اور ہم بھی مصنوعی ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ ہم آہستہ آہستہ اپنی انسانیت، بھائی چارے اور محبت کے جذبات کو کھو رہے ہیں،‘‘ فادر پال نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ کرسمس کے موقع پر ہم اپنے جذبات اور ان اچھی چیزوں کو بیدار کریں گے۔
گلمرگ میں کرسمس
پوری دنیا کے ساتھ ساتھ شمالی کشمیر کے مشہور و معروف سیاحتی مقام گلمرگ میں کرسمس عقیدت و احترام سے منایا گیا۔اس دوران عقیدت مندوں نے گلمرگ کے چرچ میں مختلف تقریبات میں شرکت کی اور اس دن کے حوالے سے بات کی۔۔انہوں نے کہا کہ کرسمس ہم کو سکھاتا ہے کہ کیسے بھائی چاری سے رہنا ہوتا ہے اور ہم سب خوش ہے کہ ہم گلمرگ کی حسین وادیوں میں یہاں جمع ہوئے ہے۔
پہلگام میں سیاحوں کی آمد
اننت ناگ کے اونچے علاقوں میں تازہ برف باری نے سیاحوں کو پہلگام کی طرف راغب کیا ہے۔شہر سے دور چوٹیوں پر برف نظر آرہی ہے لیکن سیاح اب بھی ان نظاروں اور مقامی لوگوں کی مہمان نوازی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ہر کوئی گھوڑے پر سوار ہونے والے خوبصورت مناظر کے شاندار نظاروں کی وجہ سے ٹٹو کی سواریوں کا انتخاب کر رہا ہے۔وہیں ٹٹو رائیڈرز بھی سیاحوں کے رش سے خوش ہیں کیونکہ اس نے انہیں انتہائی ضروری کاروبار لایا ہے۔اس موقع پر سیاحوں نے کیا کچھ کہا آئے دیکھتے ہیں۔۔۔
سیاحوں کی آمد میں اضافہ
حالیہ برف باری کے بعد سیاحوں کی ایک خاصی تعداد نے وادی کشمیر کا رخ کیا ہے اور نئے سال پر یہ تعداد اور بھڑ نے کی اُمید ہے۔ یہ کہنا ہے محکمہ سیاحت کے ڈائرکٹر سعید قمر سجاد کا۔ سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے، ڈائریکٹر نے کہا کہ محکمہ کوشاں ہے کہ پورا سال سیاحوں کو کس طرح کشمیر کی طرف راغب کرے۔
نئے سال تقاریب کی تیاریاں
نئے سال کے موقع پر یاتریوں کے متوقع رش کو منظم کرنے کے لیے، جموں و کشمیر کے ریاسی میں تریکوٹہ پہاڑیوں کے اوپر ماتا ویشنو دیوی مندر جانے والے راستے پر نگرانی بڑھا دی گئی ہے، جس میں سب سے زیادہ ہجوم اور تنگ راستوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، حکام کے مطابق یہاں پولیس، سنٹرل ریزرو پولیس فورس اور شرائن بورڈ کے سیکورٹی اہلکار وں کی کوئیک ری ایکشن ٹیم کی مدد حاصل ہے۔
ڈویژنل کمشنر کشمیر کا بیان
ڈویژنل کمشنر کشمیر انشول گرگ نے کہا ہے کہ انتظامیہ برفباری سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ، ڈویژنل کمشنر نے کہا کہ برف ہٹانے، بجلی کی فوری بحالی اور راشن و گیس کے ذخیرے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور تمام اضلاع میں کنٹرول رومز فعال کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیمپ ڈیوٹی کی شرح میں نظرِ ثانی ایک معمول کا عمل ہے، جس کا اطلاق یکم جنوری سے ہوگا۔