مغربی ایشیا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی خصوصی اجلاس طلب کرلیا گیا۔ اس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے کہاکہ امریکہ کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر بمباری پہلے ہی بدامنی سے نبردآزما اس ملک میں خطرناک موڑ کی نشاندہی کررہی ہے۔ اس سے بچنے کیلئے سفارت کاری کو فروغ دینا ہوگا، شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا اور محفوظ بحری نقل و حمل کی ضمانت دینا ہوگی۔گوٹیریس نے مزید کہا کہ ہمیں لڑائی کو روکنے اور ایران کے جوہری پروگرام پر سنجیدہ، پائیدار مذاکرات کی طرف واپس آنے کیلئے فوری اور فیصلہ کن عمل کرنا ہوگا۔
جوہری عدم پھیلاؤ کا معاہدہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کی بنیاد ہے۔ ایران کو اس کا مکمل احترام کرنا چاہیے۔ تمام رکن ممالک کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے دیگر قوانین بشمول بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق کام کرنا چاہیے۔ اس موقع پر ایرانی عہدیدار نے کہاکہ ان کا ملک کسی بھی طرح کے حملوں کا مناسب جواب دینے کا حق رکھتاہے۔
ایران پر امریکی حملوں کے خلاف امریکہ کے کئی شہروں میں احتجاج:
ایران پر امریکی حملوں کے بعد نیویارک شہر میں جنگ مخالف مظاہرے کئے گئے۔ ایران کی جوہری تنصیبات پر فضائی حملوں کے بعد نیویارک سمیت امریکہ کے بڑے شہر ہائی الرٹ پر ہیں۔ نیویارک میں عوام نے بڑی تعداد میں جمع ہوکر جنگ کے خلاف مظاہرے کئے۔ اس دوران احتجاجیوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے فوری طورپر جنگ روکنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرہ نے کہاکہ جنگ ہر مسئلہ کا حل نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ جنگ کی وجہ سے عام لوگوں کو بہت سی پریشانیوں کا سامنا کرن پڑتاہے جو پہلے سے ہی کئی مسائل کی وجہ سے پریشان ہیں۔