ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار تیز گیند باز محمد شامی ان دنوں ٹیم سے باہر ہیں۔ انہوں نے آخری بار ہندوستان میں منعقدہ 2023 ون ڈے ورلڈ کپ میں ٹیم کے لیے یادگار کارکردگی دکھائی تھی۔ شامی کو ایڑی کی چوٹ لگی تھی جس کے لیے سرجری کی ضرورت تھی اور اس کے بعد وہ ٹیم انڈیا میں واپس آئے، لیکن وہ اپنی کارکردگی کو دہرانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
34 سالہ تیز گیند باز محمد شامی اپنی ذاتی زندگی میں ایک مشکل دور سے گزر رہے ہیں کیونکہ وہ اپنی سابقہ بیوی حسین جہاں کے ساتھ قانونی جنگ میں الجھے ہوئے ہیں۔ 2014 میں شادی کے بعد یہ جوڑا 2018 سے الگ رہ رہا ہے۔حسین جہاں اور ان کے اہل خانہ نے شامی اور ان کے اہل خانہ پر جسمانی اور ذہنی تشدد کا الزام لگایا تھا۔ حال ہی میں، کلکتہ ہائی کورٹ نے شامی کو حکم دیا ہے کہ وہ حسین جہاں اور بیٹی عائشہ کو ہر ماہ 4 لاکھ روپے کا بھتہ ادا کرے۔ اپنی بیوی کے ساتھ جاری جھگڑے کے باوجود، شامی اب بھی اپنی بیٹی کو یاد کر تے ہیں اور اسے بے پناہ پیار کر تے ہیں۔
شامی نے بیٹی کو سالگرہ کی مبارکباد دی:
اپنی بیٹی کی سالگرہ کے موقع پر فاسٹ بولر نے انسٹاگرام پر کئی تصاویر شیئر کیں اور جذباتی نوٹ بھی لکھا۔ شامی نے لکھا، 'یقین نہیں آ رہا کہ آپ اتنی تیزی سے بڑے ہو رہی ہیں۔ میں آپ کو زندگی میں صرف بہترین کی خواہش کرتا ہوں۔ خدا آپ کو آج اور ہمیشہ محبت، امن، خوشی اور اچھی صحت سے نوازے۔ سالگرہ مبارک ہو۔' اس ماہ کے شروع میں، شامی کی اہلیہ حسین جہاں نے انسٹاگرام پر کرکٹر کے خلاف 'لالچی، خود غرض' جیسے سخت الفاظ استعمال کیے تھے۔
شامی فی الحال میدان سے دور ہیں:
حسین نے مزید لکھا، 'اب میں قانون کا سہارا لوں گی، اپنے تمام حقوق حاصل کروں گی اور زندگی خوشی سے گزاروں گی، انشاء اللہ۔ اب آپ سوچیں کہ کون سا سپورٹ زیادہ مضبوط ہے - سماجی یا قانونی؟ ... جس دن آپ کا برا وقت شروع ہو جائے گا، یہ لوگ آپ کی زندگی کو جہنم بنا دیں گے، انشاء اللہ۔ یقین کرو۔' دوسری جانب شامی نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور سوشل میڈیا پر اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں کچھ بھی پوسٹ کرنے سے گریز کیا ہے۔ فاسٹ بولر کو آخری بار انڈین پریمیئر لیگ میں سن رائزرز حیدرآباد کے لیے کھیلتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ شامی نے چھ میچوں میں نو وکٹیں حاصل کیں اور فٹنس خدشات کی وجہ سے ہندوستان کے دورہ انگلینڈ کے لیے منتخب نہیں ہوئے۔