Sunday, November 16, 2025 | 25, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی موت، مہلوکین میں تین بچے بھی شامل

چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی موت، مہلوکین میں تین بچے بھی شامل

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 10, 2025 IST

 چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی موت، مہلوکین میں تین بچے بھی شامل
چھت گرنے سے ایک خاندان کے پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ واقعہ بہار کے پٹنہ ریونیو ضلع میں پیش آیا۔ اکل پور تھانہ کے تحت مانس گاؤں میں اتوار کی رات 9.45 بجے اچانک ایک مکان کی چھت گر گئی۔حادثے میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد جاں بحق ہوگئے۔  مہلوکین میں تین بچے  بھی شامل ہیں ۔ گھر میں موجود افراد سب سو رہے تھے، سوئے ہوئے افراد چھت گرنے کےبعد دوربارہ نہیں اٹھ سکے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔لاشوں کو ملبے سے نکال کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ جس گھر کی چھت گری وہ 30 سال پرانا تھا اور اچانک گرنے سے وہ خستہ حالی کا شکار ہو گیا تھا۔
 
پٹنہ ضلع کے داناپور اسمبلی حلقہ کے تحت دیارہ علاقے میں ایک پرانے مکان کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کی موت ہو گئی۔یہ واقعہ اتوار کی دیر رات مانس نیا پانپور 42 پٹی گاؤں میں پیش آیا۔مرنے والوں کی شناخت مکان کے مالک ببلو خان ​​(32)، اس کی بیوی روشن خاتون (30)، بیٹا محمد چاند (10)، بیٹی رخسار (12) اور ان کی سب سے چھوٹی بیٹی چاندنی (2) کے طور پر ہوئی ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق خاندان رات کے کھانے کے بعد سونے کے لیے گیا تھا کہ چھت گر گئی۔، زور دار ٹکر سن کر پڑوسی موقع پر پہنچ گئے اور گھر کو مکمل طور پر چپٹا پایا۔پنچایت سربراہ وکیل رائے نے بتایا کہ کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد پانچوں ہلاک شدگان کی لاشیں ملبے سے نکال لی گئیں۔
 
گاؤں والوں نے بتایا کہ یہ گھر کچھ سال پہلے اندرا آواس یوجنا اسکیم کے تحت تعمیر کیا گیا تھا، اور دیواروں اور چھت میں پہلے ہی دراڑیں پڑ چکی تھیں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ خاندان مالی طور پر کمزور ہے اور مرمت کروانے سے قاصر ہے۔مکینوں نے انتظامیہ سے مناسب معاوضے اور فوری مدد کا مطالبہ کیا ہے۔اسٹیشن ہاؤس آفیسر نے بتایا کہ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے، اور انتظامی انکوائری شروع کردی گئی ہے۔
 
گاؤں کے سابق سربراہ سی پی سنگھ نے کہا کہ دیارہ پٹی میں کئی پرانے مکانات خستہ حالت میں ہیں، اور اس بات پر زور دیا کہ انتظامیہ کو ایسے ہی واقعات سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدامات کرنے چاہئیں۔اس المناک حادثے سے علاقے میں گہرے صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے۔مقامی لوگوں نے کہا کہ پرانے ڈھانچے کا باقاعدگی سے معائنہ اور مضبوطی کی جانی چاہیے، اور مزید کہا کہ اس طرح کے جانی نقصان سے بچنے کے لیے ہاؤسنگ سکیم کی تعمیرات کی مناسب دیکھ بھال اور معیار کی نگرانی ضروری ہے۔دیارہ کے علاقے اس سال مون سون کے موسم میں حال ہی میں آنے والے سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ یہ خطے میں ڈھانچے کے کمزور ہونے کی ایک وجہ ہے۔مقامی پولیس صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔