Monday, October 06, 2025 | 14, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • سابق ایم پی عتیق احمد کے بیٹے علی احمد کو جھانسی جیل کیا گیا منتقل

سابق ایم پی عتیق احمد کے بیٹے علی احمد کو جھانسی جیل کیا گیا منتقل

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 01, 2025 IST

سابق ایم پی عتیق احمد کے بیٹے علی احمد کو جھانسی جیل کیا گیا منتقل
سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے بیٹے علی احمد کو 1 اکتوبر کو سخت سکیورٹی کے درمیان جھانسی جیل منتقل کر دیا گیا ہے ۔علی کی حفاظت کے حوالے سے انتظامیہ ہائی الرٹ ہے۔ اسے سخت سی سی ٹی وی نگرانی کے تحت جھانسی جیل کی ایک اعلیٰ حفاظتی بیرک میں رکھا گیا ہے۔ وہ نینی جیل میں بھی سخت سیکورٹی میں تھے۔یاد رہے کہ 15اپریل 2023 کو ایک دائیں بازو کی تنظیم سے تعلق رکھنے والے غنڈوں نے عتیق اور اس کے بھائی اشرف کو پولیس کی حراست میں میڈیا کیمروں کے سامنے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس سے صرف دو روز قبل یوپی پولیس نے عتیق کے بیٹے اسد کو ایک انکاؤنٹر میں مار دیا تھا۔
 
تین سال تک پریاگ راج میں قید رہے:
 
سابق ایم پی عتیق احمد کا بیٹا علی احمد جولائی 2022 سے پریاگ راج کی نینی سنٹرل جیل میں قید ہے۔ علی احمد پر امیش پال قتل کیس کی سازش سمیت کئی معاملات میں ملزم ہے۔ چند ماہ قبل علی احمد کی جیل بیرک سے نقدی ملی تھی جس کے بعد اس کی نگرانی بڑھا دی گئی تھی۔
 
اب، حکومت نے علی احمد کو جھانسی ڈسٹرکٹ جیل کی ایک ہائی سیکورٹی بیرک میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جیل انتظامیہ نے ان کی سیکیورٹی اور نگرانی کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔ اس کے ارد گرد سی سی ٹی وی کیمروں کے علاوہ پولیس اہلکار ہر وقت تعینات رہیں گے۔ 
 
میڈیا سے بات کرتے ہوئے علی نے کیا کہا؟
 
 علی احمد نے جھانسی جیل پہنچنے پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا، میڈیا کے ذریعے میں وزیر اعلیٰ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ مجھے مزید ہراساں نہ کریں۔ جو کچھ بھی ہوا وہ ہوچکا ہے۔ براہ کرم مجھے اس ہراسانی سے بچائیں جس کا مجھے سامنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ حکومت نے جان بوجھ کر انہیں ہراساں کرنے کے لیے نینی سنٹرل جیل منتقل کیا ہے۔
 
علی نے بتایا کہ وہ نینی سنٹرل جیل میں تمام اصول و ضوابط کے مطابق تھے۔ تاہم اسے ہراساں کرنے کے لیے اسے پریاگ راج سے بہت دور جھانسی بھیج دیا گیا۔ سفر کے دوران اسے پانی پینے  بھی نہیں دیا گیا۔ نینی سنٹرل جیل میں وکلاء کے علاوہ کسی نے ان سے ملاقات نہیں کی۔ بدھ کی دوپہر تقریباً 2:35 بجے علی احمد پولیس جیپ میں جھانسی جیل پہنچے۔ اس دوران میڈیا والوں کا ایک بڑا ہجوم تھا۔ پولیس اہلکاروں نے کسی طرح جیل کا گیٹ کھولا اور اسے اندر لے گئے۔