• News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • تین دنوں میں دشمن کی 118 چوکیوں کو تباہ کرنا بی ایس ایف کی پیشہ ورانہ مہارت کا ثبوت۔مرکرزی وزیر داخلہ امت شاہ کا بیان

تین دنوں میں دشمن کی 118 چوکیوں کو تباہ کرنا بی ایس ایف کی پیشہ ورانہ مہارت کا ثبوت۔مرکرزی وزیر داخلہ امت شاہ کا بیان

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: May 30, 2025 IST     

image
مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے پاکستانی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن جوابی کارروائی کرنے پرجمعہ کو بارڈرسیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی دل کھول کر تعریف کی ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ صرف تین دنوں میں دشمن کی 118 چوکیوں کو تباہ کرنا اس فورس کی بہادری، ہمت اور پیشہ ورانہ مہارت کو ثابت کرتا ہے۔
 
 
 ایسا زخم دیاہے جو برسوں میں نہیں بھرے گا
 
 
ضلع پونچھ  میں بی ایس ایف کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے اس ماہ کے شروع میں پاکستانی جارحیت کے جواب میں بی ایس ایف کی تعریف کی اور کہا کہ بی ایس ایف کی طرف سے جموں سرحد پر جوابی کارروائی میں دشمن کی 118 سے زیادہ چوکیوں کو تباہ اور نقصان پہنچایا گیا۔امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بین الاقوامی سرحد (آئی بی) کی حفاظت کرنے والے بی ایس ایف نے پاکستان کا نگرانی اور مواصلاتی نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو گیا ہے، جس کی بحالی میں دشمن کو کم از کم چار سے پانچ سال لگیں گے۔
 
سیکورٹی صورتحال کا لیا جائزہ 
 
وزیرداخلہ آپریشن ’سندور‘ کے بعد اپنے پہلے دو روزہ جموں وکشمیردورے کے دوران پونچھ پہنچے۔ اُنہوں نے لائن آف کنٹرول کے قریب بی ایس ایف ہیڈکوارٹر خانیتڑ میں جوانوں سے ملاقات کی، شہری علاقوں میں پاکستانی شیلنگ سے متاثرہ افراد سے بات کی، مذہبی مقامات کا معائنہ کیا اور سیکیورٹی صورت حال کا جامع جائزہ لیا۔ امرناتھ یاترا کی تیاریوں کا جائزہ لیا اور پونچھ ضلع میں پاکستانی گولہ باری کے متاثرین سے بات چیت کی۔
 
بی ایس ایف کی تعریف
 
وزیرداخلہ نے کہا کہ بی ایس ایف کی انٹیلی جنس نے قبل از وقت کاروائی کی، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ امن کے وقت بھی، انہوں نے چوکس نظر رکھی۔ امت شاہ نے کہا، "آپ کی درست ذہانت کی بنیاد پر، ایک درست جوابی حکمت عملی پہلے سے تیار کی گئی تھی، جب موقع ملا تو آپ نے اسے کامیابی کے ساتھ نافذ کیا۔ ایسی بہادری تب ہی سامنے آتی ہے جب قوم میں فخر، دل میں حب الوطنی کا جذبہ اور عظیم قربانی کا جذبہ ہو۔ تب ہی ایسے نتائج ممکن ہوتے ہیں۔
 
بی ایس ایف  دفاع کی پہلی لائن
 
انہوں نے مزید کہا کہ بی ایس ایف ہندوستان کے دفاع کی پہلی لائن کے طور پر کام جاری رکھے ہوئے ہے، جو صحراؤں، پہاڑوں، جنگلوں اور ناہموار علاقوں میں غیر متزلزل لگن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔"جب بھی ہندوستان کی سرحدوں پر کسی بھی قسم کا حملہ ہوتا ہے، منظم یا غیرمنظم، خفیہ یا ظاہر، سب سے پہلے اس کا خمیازہ ہمارے بی ایس ایف کے جوانوں کو اٹھانا پڑتا ہے، لیکن وہ کبھی بھی اس بات پرغور نہیں کرتے کہ سرحد کہاں ہے،" انہوں نےخراب موسم کے باوجود پونچھ کے اپنے سفر پر غور کرتے ہوئے کہا، شاہ نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر جوانوں سے ملنے کے لیے پرعزم ہیں۔
 
عوام کے نقصان کا غم بانٹنے آیا ہوں
 
انہوں نے کہا کہ "میں پونچھ میں گوردواروں، مندروں، مساجد اور شہری آبادی کو پہنچنے والے نقصان کا غم بانٹنے آیا تھا۔ مجھے بتایا گیا کہ موسم موافق نہیں ہے۔ پھر بھی، میں نے فیصلہ کیا کہ میں سڑک سے جاؤں گا اور سرحد پر تعینات جوانوں سے ملنے کے بعد ہی واپس آؤں گا،" انہوں نے کہا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ خدا کا کرم ہے، موسم صاف ہوگیا، اور ان سے ملاقات کا موقع ملا۔
 
بی ایس ایف سے اظہار تشکر
 
مرکزی وزیرداخلہ نے حکومت اور ہندوستان کے شہریوں کی جانب سے بی ایس ایف کے جوانوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا، ’’بی ایس ایف کی خوشی اتنی ہی بلند ہے جتنی فوج کے لیے ہے، اور یہ ہم سب کے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔‘‘وزیر داخلہ امت شاہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بی ایس ایف جوانوں کی بہادری اور قربانیوں نے قومی تعریف حاصل کی ہے اور سلامتی کے تئیں ہندوستان کے پائیدار عزم کی علامت کے طور پر کھڑے ہیں۔