امریکہ میں ایک اور حیدرآبادی کی موت ہوگئی۔ حیدرآباد کےعلاقہ چنچل گوڑہ کے شیراج مہتاب محمد (25) کی شکاگو میں سڑک حادثہ میں موت ہوگئی۔ معلوم ہوا ہے کہ اتوار کے روز ایونسٹن، الینوائے کے قریب پیش آنے والے اس حادثے میں اس کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق محمد جو کہ حال ہی میں بہتر مواقع کی تلاش میں امریکہ منتقل ہوا تھے۔ اس معاملے کا علم ہونے کے بعد ان کے اہل خانہ سوگ میں ڈوب گئے۔ اس دوران شیراج کے والد الطاف محمد نے بتایا کہ ان کا بیٹا اعلیٰ مواقع کے لیے امریکہ گیا تھا اور اسکی موت ہوگئی ۔ انہوں نے کہاکہ میت کو بھارت واپس لانے کی کوششیں جاری ہیں۔
48 گھنٹوں میں دوسری موت
یہ المناک حادثہ امریکہ میں ایک اور حیدرآبادی شخص کی موت کے دو دن بعد پیش آیا۔ امریکہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے ستائیس سالہ چندر شیکر پول کو جمعے کو ٹیکساس کے شہر ڈیلاس میں ایک گیس اسٹیشن پر مسلح حملے کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔اس کے اہل خانہ نے بتایا کہ پول جمعہ کی رات ایک گیس سٹیشن پر کام کر رہا تھا جب اسے ایک نامعلوم بندوق بردار نے ہلاک کر دیا۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ان کی لاش کو امریکہ سے حیدرآباد واپس لانے میں مدد کرے۔قابل ذکر ہے میرپیٹ کے ر ہنےوالےپول چندر شیکھر تین دن قبل ڈلاس میں گولی باری میں مارا گیا تھا۔ چندر شیکھر کی موت کی خبر موصول ہونے کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت میں امریکہ میں ایک اور حیدرآبادی کی موت ہوگئی۔
سیاہ فام شخص نےگولی مار کر ہلاک کر دیا
حیدرآباد کا ایک طالب علم جو کروڑوں امیدوں کے ساتھ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے امریکہ گیا تھا وہ زندہ لاش بن گیا ہے۔ ان کے بیٹے کی موت کے بعد خاندان سوگ میں ہے، جس سے ان کے خاندان میں روشنی آنے کی امید تھی۔ میرپیٹ کے رہنے والے چندر شیکھر (27) جو حیدرآباد میں بی ڈی ایس مکمل کرنے کے بعد ایم ڈی ایس کرنے کے لیے امریکہ گئے تھے، کو ڈلاس میں ایک غنڈوں نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ پولیس اور اہل خانہ کے مطابق حیدرآباد کے میرپیٹ ٹیچرس کالونی کے رہنے والے جوڑے جگن موہن اور سنیتا کے تین بیٹے ہیں۔ سب سے چھوٹے بیٹے چندر شیکھر نے حیدرآباد میں بی ڈی ایس کی تعلیم حاصل کی۔ وہ ایم ڈی ایس کرنے کے لیے 2023 میں امریکہ گیا۔
امریکہ میں جزوقتی ملازمت
اس نے چھ ماہ قبل کورس مکمل کیا۔ وہ ڈلاس میں ایک گیس فلنگ سٹیشن پر پارٹ ٹائم کام کر رہا ہے جبکہ کل وقتی نوکری کی تلاش میں ہے۔ اس تناظر میں چندر شیکھر کے والدین کا کہنا ہے کہ جمعرات کی رات جب وہ ڈیوٹی پر تھا تو اچانک ایک نامعلوم شخص (ایک سیاہ فام شخص) نے آکر فائرنگ کردی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکام نے انہیں اطلاع دی کہ ان کے بیٹے کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ امریکہ میں تلگو ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے وہاں کی پولیس سے اس واقعہ کی شکایت کی ہے اور ان سے تحقیقات میں تیزی لانے کی درخواست کی ہے۔
اعلیٰ تعلیم کی چاہت، لیکن افسوس
اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے امریکہ گئے چندر شیکھر کے قتل سے میرپیٹ کی ٹیچرس کالونی میں غم کا سایہ چھایا ہوا ہے۔ رشتہ دار اور دوست چندر شیکھر کے والدین کو تسلی دینے پہنچے ہیں۔ چندر شیکھر کے والدین یہ کہتے ہوئے رو رہے ہیں کہ ان کا بیٹا، جس سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے اور بڑے اعزاز کے ساتھ واپس آنے کی امید تھی، زندہ واپس آ رہا ہے۔ انہوں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ ان کے بیٹے کی لاش کو جلد وطن واپس لایا جائے۔ اس کے دوستوں کو شبہ ہے کہ چندر شیکھر کا قتل نسلی غرور کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
قونصلیٹ جنرل آف انڈیا سے رابطہ
ہیوسٹن میں قونصلیٹ جنرل آف انڈیا (سی جی آئی)، جو ٹیکساس کی نگرانی کرتا ہے، نے کہا کہ وہ پول کے خاندان کے ساتھ رابطے میں ہے اور ان کی ہر ممکن مدد کر رہا ہے۔ ہندوستان کا قونصلیٹ جنرل، ہیوسٹن، حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ایک ہندوستانی طالب علم مسٹر چندر شیکھر پول کی المناک موت پر دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہے، جو ٹیکساس کے ڈینٹن میں فائرنگ کے ایک واقعے میں مارا گیا تھا۔ ہم خاندان کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں۔ مقامی حکام اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں، اور ہم ان کے ساتھ قریبی تعاقب کر رہے ہیں۔"