تلنگانہ کے ضلع سنگاریڈی کی فارما کمپنی سیگا چی انڈسٹریز نے پشامیلارام حادثہ پراپنا بیان جاری کیا ہے۔ کمپنی سکریٹری وویک کمار نے اس حادثے کے حوالے سے اسٹاک مارکیٹس کو خط لکھا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اس حادثے میں 40 افراد ہلاک ہوئے۔اورحادثے میں 33 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
معاوضہ کا اعلان، زخمیوں کا علاج
واضح کیا گیا ہے کہ مہلوکین کے لواحقین میں معاوضہ دیا جائے گا۔ مرنے والوں کے لواحقین کو ایک کروڑ روپے دیے جائیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ زخمیوں کو مکمل طبی امداد فراہم کی جائے گی۔ ہم زخمی کارکنوں کی ہر طرح سے حمایت کریں گے۔ ہم کارکنوں کو تمام قسم کے انشورنس کلیم ادا کریں گے۔ سیگاچی انڈسٹریز کی جانب سے کمپنی سکریٹری وویک کمار نے اعلان کیا کہ ہم زخمیوں کے طبی اخراجات برداشت کریں گے اور ان کے اہل خانہ کی دیکھ بھال کریں گے۔ اور بازآبادکاری کی مدد کی جائے گی۔
ری ایکٹردھماکہ حادثے کی وجہ نہیں
کمپنی سکریٹری وویک کمار نے کہا کہ ری ایکٹر کا دھماکہ حادثے کی وجہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومتی انکوائری رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔ وویک کمار نے اعلان کیا کہ کمپنی کے تلنگانہ پلانٹ کی کارروائیاں تقریباً 90 دنوں کے لیے عارضی طور پر معطل ہیں۔

تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ
30 جون کو ہونے والے دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں۔ ابتدائی رپورٹس بتاتی ہیں کہ یہ دھماکہ مائیکرو کرسٹل لائن سیلولوز (MCC) کی تیاری کے دوران سپرے ڈرائر کے اندر 700-800 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے والے بڑے درجہ حرارت کی وجہ سے ہوا ہو گا۔ متاثرین کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ کمپنی نے ملازمین کی حفاظت پر لاگت میں کمی کو ترجیح دیتے ہوئے غیر محفوظ اور فرسودہ مشینری کے بارے میں بار بار انتباہات کو نظرانداز کیا۔
مجرمانہ قتل کا مقدمہ درج
تلنگانہ حکومت نے سگاچی انڈسٹریز کی انتظامیہ کے خلاف مجرمانہ قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔ اس نے پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ لیبر، ایمپلائمنٹ، ٹریننگ اینڈ فیکٹریز (ایل ای ٹی اینڈ ایف) ڈیپارٹمنٹ خطرناک کاموں میں غیر ہنر مند کارکنوں کی ملازمت کی بھی چھان بین کرے گا۔