امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے تاہم ایران نے اس پر چونکا دینے والا بیان دیا ہے۔ ایران نے کہا ہے کہ ٹرمپ جھوٹ بول رہے ہیں۔ اسرائیل اور ایران کے درمیان گزشتہ 12 دنوں سے جنگ جاری تھی۔ اسی دوران امریکہ نے ایران پر بھی حملہ کیا۔ ایران نے امریکہ کے خلاف جوابی کارروائی کی اور کئی مقامات پر حملے کئے۔
ایران کے وزیر خارجہ سعید عباس عراقچی نے کہا کہ ابھی تک جنگ بندی کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔ اگرچہ اسرائیلی حکومت کو تہران کے وقت کے مطابق صبح 4 بجے سے پہلے ایرانی عوام کے خلاف جارحیت بند کر دینی چاہیے، لیکن ہمارا اس کے بعد اپنا ردعمل جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ہم اس کے بعد ہی جنگ بندی پر حتمی فیصلہ کریں گے۔
ٹرمپ نے ایران اسرائیل کے بارے میں کیا کہا؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی جنگ ہے جو برسوں تک جاری رہ سکتی تھی اور پورے مشرق وسطیٰ کو تباہ کر سکتی تھی، لیکن ایسا نہیں ہوا اور نہ کبھی ہو گا! خدا اسرائیل پر رحم کرے، خدا ایران کو سلامت رکھے، خدا مشرق وسطیٰ کو سلامت رکھے، خدا امریکہ کو سلامت رکھے اور خدا پوری دنیا کو خوش رکھے!
کیا جنگ بندی کا معاہدہ ہوا؟
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تہران نے اسرائیل کے ساتھ جنگ روکنے کے لیے قطر کی جانب سے امریکا کے ذریعے ثالثی میں پیش کی گئی جنگ بندی کی تجویز پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ اسرائیل نے سب سے پہلے ایران پر حملہ کیا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ ایران جوہری بم بنا رہا ہے۔ اس کے بعد امریکہ بھی جنگ میں کود پڑا۔ اس نے ایران کے ایٹمی اڈوں پر بھی حملہ کیا۔ ایران نے اس کا منہ توڑ جواب دیا۔ اسرائیل کے بعد اس نے امریکی فوجی اڈوں کو بھی نشانہ بنایا۔