اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا آغاز ہو چکا ہے۔ جسکا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا ۔جس پر اسرائیلی وزیر اعظم نے اتفاق کا اعلان کیا وہیں ایرانی وزیر خارجہ نے بھی جنگ بندی کا اشارہ دیا اور کہا کہ اسرائیل نے جارحیت روک دی تو ہمارا جوابی کارروائی کا کوئی ارادہ نہیں۔واضح رہے کہ اسرائیل نے اس جنگ کے آغاز کا مقصد ایرانی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کے طور پر کیا۔ جسکے تحت امریکا نے بھی اسرائیل کی حمایت میں ایران کے جوہری تنصیبات پر بمباری کی۔
17 ایرانی جوہری سائنسدانوں کو شہید کیا گیا:
تاہم جی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روز تک جاری رہنے والی جنگ میں جہاں دونوں جانب سے میزائیلی حملے کیے گئے ۔اور عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔وہیں اس درمیان اسرائیل نے خاص طور پر ایرانی ایٹمی سائنسدانوں کو نشانہ بنایا۔جسکے تحت 12 روز تک جاری رہنے والی اس جنگ میں اسرائیل نے 17 ایرانی جوہری سائنسدانوں کو شہید کیا۔جن میں ایرانی ایٹمی سائنسدان محمد رضا صدیقی بھی شامل ہیں۔بتا دیں کہ معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر محمد رضا صدیقی پر گزشتہ روز اس وقت حملہ کیا گیا، جب وہ تہران میں اپنے رہائش گاہ پر تھے۔ محمد رضا صدیقی سیکیورٹی ریسرچ اینڈ انوویشن آرگنائزیشن کے سربراہ بھی تھے، اور ایٹمی منصوبوں پر کام کر رہے تھے۔
جنگ بندی کا اعلان :
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا آغاز ہو گیا ہے۔برائے مہربانی جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کریں۔ اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے بھی جنگ بندی تجویز پر حامی بھری ،وہیں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایران نے آج اسرائیل پر میزائلی حملے کیے جس مین متعدد گاڑیاں اور عمارتیں تباہ ہوئی۔ آپریشن کامیابی کے ساتھ مکمل ہوئے،ایرانی افواج کو مبارک باد،اسرائیل نے جارحیت روک دی تو اسکے بعد ہمارا جوابی کارروائی کا کوئی ارادہ نہیں۔
جنگ کا آغاز کب اور کیسے ہوا؟
بتا دیں کہ اسرائیل نے 13 جون کو ایران کی متعدد فوجی اور جوہری تنصیبات پر حملہ کیا جس میں ایرانی کمانڈر، عام شہریوں سمیت دو جوہری سائنس دانوں کی موت ہوئی ۔ جسکے بعد ایران نے آپریشن ’وعدہ صادق سوم‘ کے نام سےجوابی حملے جاری کیے ۔جسکے بعد اسرائیل اور ایران کے مابین کشیدگی بڑھ گئی۔اور دونوں جانب سے میزائلی حملے شروع ہو گئے۔اس دوران امریکہ نے بھی 23 جون کو ایران کی تین ’جوہری تنصیبات‘ کو نشانہ بنایا، جسکے بعد گزشتہ روز23 جون کو ایران نے جوابی طور پر قطر میں امریکی ائر بیس پر حملہ کیا ۔تاہم اب امریکہ نے دونوں ممالک کے دومیان جنگ بندی کا اعلان کیا ہے ۔اور اپیل کی ہے کہ کوئی خلاف ورزی نہ کریں۔