غزہ میں پانی کی تقسیم کے مقام کے قریب ایک اسرائیلی حملے کے نتیجے میں بچوں سمیت متعدد افراد جا ں بحق ہوگئے۔اسرائیلی فوج نے اس حملے کو ایک تکنیکی خرابی کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ العودہ ہسپتال کے صحت حکام نے بتایا کہ نصیرات کیمپ میں پانی کی تقسیم کے مقام کو نشانہ بنانے والے حملے میں دس فلسطینی شہید ہوگئے جن میں چھ بچے بھی شامل تھےغزہ کے دیگر مقامات پر ہوئے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 47 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ ۔غزہ کی پٹی میں پانی کی قلت کا مسئلہ گزشتہ چند ہفتوں میں شدید خراب ہو گیا ہے کیونکہ ایندھن کی کمی کی وجہ سے پانی صاف کرنے اور نکاسی آب کے پلانٹس بند ہو گئے ہیں۔
ہفتے کے روز، طبی ماہرین نے اطلاع دی کہ خوراک کی امداد حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے 17 افراد اس وقت مارے گئے جب اسرائیلی فوجیوں نے امریکی حمایت یافتہ امداد کی تقسیم کے نظام کے ارد گرد ایک نئی اجتماعی فائرنگ میں فائرنگ کی۔ اقوام متحدہ کی سات ایجنسیوں نے ہفتے کے روز خبردار کیا تھا کہ ایندھن کی قلت "نازک سطح" تک پہنچ گئی ہے، جس سے امدادی کارروائیوں، ہسپتالوں کی دیکھ بھال اور پہلے سے موجود غذائی عدم تحفظ کو خطرہ ہے۔
اسرائیل کا دعویٰ:
لیکن اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس کے فوجیوں نے صرف انتباہی گولیاں چلائی تھیں اور واقعے کے جائزے سے اس کے فوجیوں کی فائرنگ سے ہونے والے جانی نقصان کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ اسرائیلی فوج نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لڑاکا طیاروں نے "غزہ کی پٹی میں 150 سے زیادہ حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا"۔ فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ ان اہداف میں دہشت گردوں کے کیمپ، ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کی جگہیں اور اینٹی ٹینک اور سنائپر پوزیشنیں شامل ہیں۔