Saturday, July 19, 2025 | 24, 1447 محرم
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • امریکہ نے پاکستانی ٹی آر ایف کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔ امریکی فیصلے کا کیاہندوستان نے خیر مقدم

امریکہ نے پاکستانی ٹی آر ایف کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔ امریکی فیصلے کا کیاہندوستان نے خیر مقدم

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jul 18, 2025 IST     

image
واشنگٹن نے پاکستانی عسکریت پسند تنظیم لشکرِ طیبہ سے منسلک مزاحمتی محاذ (TRF) کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے۔ امریکی سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو کے مطابق، یہ اقدام 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے حملے کے تناظر میں کیا گیا ہے، جس کی ابتدائی طور پر ذمہ داری ٹی آر ایف نے قبول کی تھی، تاہم بعد میں اس سے انکار کر دیا گیا۔
 
ٹی آر ایف، جسے کشمیر ریزسٹنس فرنٹ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، 2019 میں منظرِ عام پر آئی تھی اور بھارت کے مطابق یہ لشکرِ طیبہ کا ایک محاذ ہے۔ ساؤتھ ایشیا ٹیررازم پورٹل اور متعدد عالمی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ گروہ لشکرِ طیبہ سے قریبی تعلق رکھتا ہے۔ امریکہ کے  سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹی آر ایف ، دراصل ممنوع قرار دی گی جماعت ، لشکر طیبہ کا ایک حصہ ہے اور کشمیر میں سرگرم ہے۔
 
 
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے    امریکہ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے ۔جے شنکر نے امریکی محکمہ خارجہ کے اس اقدام کو ہندوستان امریکہ انسداد دہشت گردی تعاون کا مضبوط  ثبوت  قرار دیا۔وہیں  بی جے پی  نے آپریشن سندورکے بعد اسے ہندوستان کی بڑی سفارتی جیت قرار دیا ہے۔امریکی اقدام کو بھارت کی اس پوزیشن کی حمایت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جس میں وہ ٹی آر ایف کو پاکستان کی سرزمین سے سرگرم گروہ قرار دیتا ہے۔ فارن پالیسی میگزین کے تجزیہ کار مائیکل کوگل مین نے کہا کہ یہ فیصلہ پاک-بھارت تعلقات پر اثر ڈال سکتا ہے اور واشنگٹن کی جانب سے نئی دہلی کے موقف کی توثیق ہے۔
 
روبیو نے کہا کہ ٹی آر ایف کو عالمی دہشت گرد قرار دینا سابق صدر ٹرمپ کی جانب سے پہلگام حملے پر انصاف کے مطالبے کو عملی جامہ پہنانا ہے۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ یہ اقدام امریکہ اور بھارت کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مدد دے سکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر کو روکنے کے لیے واشنگٹن نئی دہلی کے ساتھ اپنی شراکت داری کو فروغ دے رہا ہے۔