Monday, December 22, 2025 | 02, 1447 رجب
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • جماعت اسلامی ہند کا بنگلہ دیش کی صورت حال پر اظہار تشویش، قانون کی بالادستی کی بحالی کا مطالبہ

جماعت اسلامی ہند کا بنگلہ دیش کی صورت حال پر اظہار تشویش، قانون کی بالادستی کی بحالی کا مطالبہ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 22, 2025 IST

جماعت اسلامی ہند کا بنگلہ دیش کی صورت حال پر اظہار تشویش، قانون کی بالادستی کی بحالی کا مطالبہ
جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے بنگلہ دیش میں بگڑتی ہوئی سیاسی، سماجی اور سکیورٹی کی صورت حال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں  نے بنگلہ دیش کے اعلیٰ حکام پر زور دیا ہے کہ وہ ذمہ داری، تحمل اور جمہوری اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے حالات کو بہتر بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کریں تاکہ ملک میں امن، استحکام اور عوامی اعتماد بحال ہو سکے۔
 
میڈیا کے لیے جاری بیان میں سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ بنگلہ دیش کی موجودہ صورت حال ملک کو طویل عدم استحکام اور تشدد کی طرف دھکیل سکتی ہے۔ امن و امان کی کمزوری کے نتیجہ میں شرپسند عناصر کو صورت حال سے ناجائز فائدہ اٹھانے کے مواقع حاصل ہورہے ہیں، جس کے نتیجے میں افراد، املاک اور اداروں کو حملوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے افواہوں کے پھیلاؤ کے بعد بنگلہ دیش میں ایک اقلیتی شہری کی ماب لنچنگ کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے نہایت افسوسناک، قابل مذمت اور تشویش ناک قرار دیا۔
 
 سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کہیں بھی ہوں اخلاقی طور پر نا قابل قبول ،  قانونی طور پر مجرمانہ اور سماجی طور پر تباہ کن ہیں۔ کوئی الزام اور کوئی سیاسی صورت حال کبھی بھی ہجوم کے تشدد یا انسانی جان لینے کا جواز نہیں بن سکتی۔سید سعادت اللہ حسینی نے زور دیا کہ اقلیتوں کا تحفظ کسی بھی حکومت کی اخلاقی ساکھ اور آئینی بالادستی کی بنیادی کسوٹی ہے۔
 
انہوں نے بنگلہ دیش کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اقلیتی برادریوں کی جان و مال، عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ عبادت گاہوں کی حفاظت کریں اور یہ واضح پیغام دیں کہ تشدد، بھید بھاؤ  اور خود ساختہ انصاف کسی صورت میں بھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے عام شہریوں اور سول سوسائٹی کی جانب سے اقلیتوں کے تحفظ کے لیے آگے آنے کی اطلاعات کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی عوامی یکجہتی ایک حساس  سماج کی عکاسی کرتی ہے اور سماجی ہم آہنگی کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ 
 
مشتعل مذہبی جذبات کو استعمال کر کے خوف، نفرت اور بدامنی پھیلانے والے عناصر کے خلاف خبردار کرتے ہوئے انہوں نے بنگلہ دیش کی حکومت ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ تشدد پر اکسانے والوں کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کرے۔ انہوں نے بروقت اور مؤثر طریقے سے افواہوں کا  تدارک کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ انصاف میں تاخیر تشدد پھیلانے والوں کا حوصلہ بڑھاتی ہے اور جمہوری و قانونی اداروں پر عوام کے اعتماد کو مجروح کرتی ہے۔ انہوں نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے مذمتی بیان اور اب تک کی گئی گرفتاریوں کا بھی خیرمقدم کیا ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے جرائم کے خلاف سخت اور غیر جانبدارانہ کارروائی ناگزیر ہے تاکہ دنیا کے سامنے واضح پیغام جائے کہ ہجومی تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
 
اپنے بیان کے اختتام پر سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور  ایسے پرامن ، پائدار  اور منصفانہ حل کی امید رکھتی ہے جو جمہوری طرزِ حکمرانی کی بحالی، قانون کی بالادستی  ، تمام شہریوں کے لیے سلامتی، حقوق اور انصاف کی ضمانت فراہم کرے۔