کرنول بس حادثہ میں 19 مسافروں کی جل کر ہلاک ہونے کے دو ہفتے بعد، پولیس نے جمعہ کو نجی ٹریول ایجنسی کے مالک کو گرفتار کر لیا۔ وی کاویری ٹریولز کے مالک ویموری ونود کمار کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے اسے عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں ونود کمار کو ملزم نمبر دو کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ بس ڈرائیور مریالہ لکشمیا، جو کہ ملزم نمبر ایک ہے، پہلے ہی عدالتی حراست میں ہے۔ان پر بھارت نیا سنہتا (بی این ایس) سیکشن 125 (اے) اور 106 (1) کے تحت جلد بازی یا لاپرواہی سے موت واقع کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ٹریول آپریٹر پر قوانین کی خلاف ورزی کا الزام
یہ بس آندھرا پردیش کے ذریعے تلنگانہ اور کرناٹک کے درمیان چل رہی تھی، لیکن اسے 2018 میں دمن اور دیو میں رجسٹر کیا گیا تھا اور اس سال اڈیشہ میں دوبارہ رجسٹر کیا گیا تھا۔بس ٹریول آپریٹر نے قوانین کی مبینہ خلاف ورزی کرتے ہوئے سلیپر کوچ میں بیٹھنے کے لیے بس کو بھی تبدیل کر دیا تھا۔بس، جس میں دو ڈرائیوروں سمیت 46 افراد سوار تھے اور حیدرآباد سے بنگلورو جا رہی تھی، 24 اکتوبر کی علی الصبح کرنول کے مضافات میں چناٹیکور گاؤں کے قریب خوفناک حادثے کا شکار ہوئی۔جب کہ دو بچوں سمیت 19 مسافر جھلس کر ہلاک ہو گئے، دونوں ڈرائیوروں سمیت 27 مسافر کھڑکیوں کے شیشے توڑ کر جان بچانے میں کامیاب ہو گئے۔ مہلوکین میں سے سات آندھرا پردیش، چھ تلنگانہ، دو کرناٹک اور دوتمل ناڈو اور ایک اوڈیشہ اورایک بہار سے تھے۔
پولیس کی تفتیش میں بات سامنے آئی
پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بس سڑک پر پڑی ایک موٹر سائیکل پر چڑھ گئی جب سوار نے اسے سڑک کے ڈیوائیڈر سے ٹکرایا۔ بس موٹر سائیکل کو تقریباً 200 میٹر تک گھسیٹتی رہی، اور بائک سے رگڑ اور ایندھن کے رساؤ نے بڑے پیمانے پر آگ بھڑکا دی، جس نے تیزی سے پوری بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔پولس نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ بائک سوار، بی شیوا شنکر (22) کی موت ڈیوائیڈر سے ٹکرانے کے بعد ہوئی جبکہ اس کا دوست ایریسوامی عرف نانی، جو پلین پر سوار تھا اور معمولی زخموں کے ساتھ فرار ہوگیا، بس کو آگ میں لپٹی ہوئی دیکھ کر گھبراہٹ میں موقع سے فرار ہوگیا۔
کیسے ہوا حادثہ
حادثے سے چند منٹ پہلے ایک دوسرے شخص کی موجودگی اور ایک پٹرول پمپ پر ریکارڈ کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج سے اس کی شناخت کرنے کے بعد، پولیس نے ایریسوامی کو کرنول ضلع میں واقع ان کے آبائی گاؤں تگلی سے گرفتار کیا، اور اس نے حادثے کی وجہ بتائی۔شیوا شنکر، جو بائک پر سوار تھا اور نشے میں تھا، دو پہیہ گاڑی کے پھسل کر سڑک کے ڈیوائیڈر سے ٹکرا جانے کے بعد موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ایریسوامی نے پولیس کو بتایا کہ اس نے شیوا کمار کو سڑک کے کنارے منتقل کیا اور سڑک کے بیچ میں پڑی بائک کو منتقل کرنے ہی والے تھے کہ تیز رفتار بس نے بائک کو ٹکر مار دی اور اسے کچھ دور گھسیٹ لیا۔ جیسے ہی آگ نے بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، وہ گھبرا کر موقع سے فرار ہوگیا۔