Saturday, November 08, 2025 | 17, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • حیدرآباد: زیادہ مقدارمیں مشتبہ منشیات کے استعمال سے ایک نوجوان کی موت

حیدرآباد: زیادہ مقدارمیں مشتبہ منشیات کے استعمال سے ایک نوجوان کی موت

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 07, 2025 IST

حیدرآباد: زیادہ مقدارمیں مشتبہ منشیات کے استعمال سے ایک نوجوان کی موت
 حیدرآباد کےعلاقہ راجندر نگر کے ایک رہائشی اپارٹمنٹ میں ایک 26 سالہ شخص کی مشتبہ منشیات کی زیادہ مقدار سے موت ہوگئی۔ پولیس نے بتایا کہ اس کے دو دوست، جو اسی فلیٹ میں موجود تھے، کا افیون کا ٹیسٹ مثبت آیا۔متوفی جس کی شناخت محمد احمد کے نام سے ہوئی ہے، شبہ ہے کہ اس نے اپنے ساتھیوں کے مقابلے میں چار گنا زیادہ منشیات پی رکھی تھی، جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی۔

ڈرگ پارٹی جان لیوا بن گئی 

یہ واقعہ راجندر نگر پولیس حدود کے تحت پراویڈنٹ کین ورتھ (ٹاور 1) میں پیش آیا۔ احمد اور اس کے دو دوستوں سید بن سلام اور شیخ زارا پیا نے مبینہ طور پر فلیٹ کے اندر مل کر افیون پی تھی۔ایک چوتھی خاتون جو  پارٹی  کے دوران بھی موجود تھی، تاہم اس کا منشیات کے لیے ٹیسٹ منفی آیا، حکام نے تصدیق کی۔

ضرورت سے زیادہ مقدار نشہ 

راجندر نگر پولیس کے سب انسپکٹر بی سمن کے مطابق، تینوں نے بدھ کی شام لکڑی کا پل میں ایک ڈیلر سے مبینہ طور پر منشیات خریدی تھی۔افسر نے بتایا کہ "احمد کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ دوسروں کی طرف سے لی گئی مقدار سے تقریباً چار گنا  لے چکا ہے۔ وہ ہوش کھو بیٹھا اور بعد میں اس کے منہ سے خون بہنے لگا۔ اس کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔"

دوستوں نے الرٹ کیا 

یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب احمد کے دوستوں نے گھبرا کر پولیس کو فون کیا۔ جوابی ٹیموں نے متاثرہ شخص کو ایک بستر پر لاتعلق پڑا پایا، اس کی ناک اور منہ سے خون بہہ رہا تھا۔ بیڈ شیٹ اور تکیے پر بھی خون کے دھبے پائے گئے جو کہ زیادہ مقدار میں داخلی خون بہنے کی تجویز کرتے ہیں۔

مقدمہ درج، تحقیقات جاری

احمد کے والد کی شکایت کے بعد، راجندر نگر پولیس نے بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 194 (جو حالات میں معقول شبہ پیدا کرتے ہوئے موت) کے تحت مقدمہ درج کیا،۔تفتیش کاروں نے موت کی اصل وجہ کا تعین کرنے کے لیے فرانزک تجزیہ کے لیے نمونے بھیجے ہیں اور منشیات کے ماخذ کا پتہ لگا رہے ہیں۔ مزید تفتیش جاری ہے۔