Monday, October 06, 2025 | 14, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • سنبھل میں میرج ہال پر چلا بلڈوزر،مسجد کو بھی بلڈوز کی تھی پوری تیاری،کمیٹی نے چار دن کا مانگاوقت

سنبھل میں میرج ہال پر چلا بلڈوزر،مسجد کو بھی بلڈوز کی تھی پوری تیاری،کمیٹی نے چار دن کا مانگاوقت

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 02, 2025 IST

سنبھل میں  میرج ہال پر چلا بلڈوزر،مسجد  کو بھی بلڈوز کی تھی پوری تیاری،کمیٹی نے چار دن  کا مانگاوقت
اتر پردیش کے سنبھل میں دسہرہ پر بھی بلڈوزر کی کارروائی جاری ہے ۔ جمعرات 2 اکتوبر کو سنبھل انتظامیہ نے ایک شادی ہال کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے منہدم کردیا۔ساتھ ہی ہال کے قریب مسجد کو بھی غیر قانونی قرار دیتے ہوئے بلڈوز ر کی کاروائی  ہونے والی تھی،لیکن مسجد کمیٹی نے چار دن کا وقت مانگا ہے ،اس دوران وہ خود مسجد کو شہید کریں گے۔انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ شادی ہال اور مسجد دونوں تالاب کی اراضی پر ناجائز تجاوزات کر کے بنائے گئے تھے۔ حالات کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے، سنبھل کے ضلع مجسٹریٹ راجندر پنسیا اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کے کے بشنوئی جائے وقوعہ پر موجود رہے ، اور پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ علاقے کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ۔
 
مسجد کمیٹی نے انتظامیہ سے چار دن  کا وقت مانگا:
 
یہ واقعہ سنبھل کے رایا بزرگ گاؤں میں پیش آیا۔ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ مسجد اور شادی ہال تالاب کی زمین پر بنایا گیا تھا۔ مسجد کی پیمائش 550 مربع فٹ ہے، اور شادی ہال کی پیمائش 30،000 مربع فٹ ہے۔مسجد  کو بھی بلڈوز کرنے کی  پوری تیاری تھی،لیکن مسجد کمیٹی کے ارکان نے انتظامیہ سے چار دن کی مہلت کی اپیل کی، جس کے دوران وہ خود غیر قانونی حصے کو گرا دیں گے۔ انتظامیہ نے اتفاق کیا۔ اس کے بعد کمیٹی ممبران نے خود ہی ہتھوڑوں سے اس حصے کو گرانا شروع کر دیا ہے۔غور طلب ہے کہ یہ کارروائی بلڈوزروں نے جنتا میرج ہال کو منہدم کرنے کے فوراً بعد کی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے چار دن کی مہلت مانگنے کے باوجود مسجد کمیٹی کے ارکان خود ہی ہتھوڑے اور دیگر اوزاروں کا استعمال کرتے ہوئے مسجد کو شہید کر رہے ہیں۔
 
 تحصیلدار نے سرخ نشانات سے نشان زد کیا :
 
میڈیا رپورٹس کے مطابق انتظامیہ نے گزشتہ بدھ کو بلڈوزر آپریشن کی تیاری کر رکھی تھی۔ انتظامیہ نے اس کارروائی کے سلسلے میں گاؤں میں میٹنگ کی اور مکینوں سے اپیل کی کہ وہ بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ اس سے قبل 13 ستمبر کو تحصیلدار اور نائب تحصیلدار نے سرکاری زمین پر بنائے گئے شادی ہال اور مسجد دونوں کو سرخ نشانات سے نشان زد کیا تھا۔
 
اس کارروائی کے بارے میں سنبھل کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر راجندر پنسیا نے بتایا کہ پورے ضلع میں تجاوزات کے خلاف کارروائی جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مسجد اور شادی ہال جس زمین پر واقع ہے وہ تالاب کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحصیلدار نے 30 دن پہلے انہدام کا حکم جاری کیا تھا۔ ڈی ایم ڈاکٹر راجندر پنسیا نے بتایا کہ تحصیلدار کے حکم کے خلاف کوئی اپیل دائر نہیں کی گئی تھی، اس لیے انہدام کی کارروائی آج کی گئی ہے۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ عدالت میں تمام فریقین کو سنا گیا۔ بعد ازاں تحصیلدار عدالت نے حکم جاری کیا، اور ہم اس کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں۔ سب اس بات پر متفق ہیں کہ اگر یہ غیر قانونی طور پر بنایا گیا ہے تو اسے منہدم کیا جائے ۔