کینیڈا کے برٹش کولمبیا صوبے کے ایبٹسفورڈ شہر میں بھارتی نژاد صنعت کار درشن سنگھ ساہسی (68) کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا ہے۔یہ واقعہ ان کے گھر کے باہر اس وقت پیش آیا جب وہ اپنی رہائش گاہ سے نکل رہے تھے۔ درشن سنگھ ٹیکسٹائل ری سائیکلنگ کے کاروبار سے منسلک تھے اور انکی فیکٹری میں سینکڑوں مزدور ملازمت کرتے ہیں۔ساہسی پنجاب کے لدھیانہ ضلع کے دوراہا گاؤں کے رہنے والے تھے۔ ان کی ہلاکت کی ذمہ داری گینگسٹر لارنس بشنوئی گروہ سے منسلک کینیڈا میں رہنے والے' گولڈی ڈھلّوں'نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر کے لی۔
ڈھلّوں نے قتل کرنے کی وجہ بتائی:
ڈھلّوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ صنعت کار ساہسی منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث تھے اور گروہ کی طرف سے پیسوں کی مانگ کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا تھا۔ ڈھلّوں نے کہا کہ بہت پیسہ کمانے کے بعد بھی گروہ کی کال کا جواب نہیں دے رہا تھا اور نمبر کو بلاک کر دیا تھا، اس لیےانکا قتل کیا گیا۔ تاہم، پولیس نے ابھی ساہسی کی ہلاکت میں گروہ کی شمولیت کی تصدیق نہیں کی ہے۔ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
دنیا کی سب سے بڑی ری سائیکلنگ کمپنی کے سربراہ تھے ساہسی:
ساہسی کینیڈا میں کپڑوں کی ری سائیکلنگ کرنے والی کینم انٹرنیشنل کمپنی کے سربراہ تھے، جو دنیا کی سب سے بڑی ری سائیکلنگ کمپنی سمجھی جاتی ہے۔ ساہسی کا پورا خاندان کینیڈا میں ہی رہتا ہے۔ وہ پنجابی کمیونٹی کی مدد کے لیے بھی آگے رہتے تھے۔ ان کی کمپنی 40 سے زیادہ ممالک میں پھیلی ہوئی ہے۔ ان کے بیٹے نے پہلے بتایا کہ ان کے والد کو کوئی دھمکی نہیں ملی تھی، لیکن اب ڈھلّوں کی پوسٹ سے کافی کچھ واضح ہو گیا ہے۔
دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے بشنوئی گروہ:
کینیڈا حکومت نے حال ہی میں لارنس بشنوئی گینگ کو اس کے کارناموں کی وجہ سے دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔ حکومت نے ستمبر 2025 میں یہ فیصلہ کینیڈا میں تشدد، جبری وصولی اور دھمکی کا ماحول بنانے کی وجہ سے لیا ۔ حکومت نے اس کی جائیداد ضبط کرنے کی بھی اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی، اس کی مدد کرنے والے اور جائیداد کا لین دین کرنے والے کو بھی مجرم کی زمرے میں رکھا گیا ہے۔