تلنگانہ کابینہ میں توسیع کےبعد محمد اظہرالدین، کواقلیتی بہبود اور عوامی کاروباری اداروں (، پبلک انٹرپرائزز )کے قلمدان الاٹ کیے گئے۔ منگل کوگورنر جشنو دیو ورما نے کانگریس لیڈراورسابق ہندوستانی کرکٹ کپتان اظہرالدین کو یہ قلمدان الاٹ کئے۔اقلیتی بہبود کا قلمدان درج فہرست ذات کی ترقی اور قبائلی بہبود کے وزیر اڈلوری لکشمن کمار کے پاس تھا، جبکہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی پبلک انٹرپرائزز ڈپارٹمنٹ کی دیکھ بھال کرتے تھے۔
محمداظہرالدین کو وزراء کی کونسل میں شامل کیے جانے کے چار دن بعد قلمدان دیے گئے ہیں۔ گورنرجشنو دیو ورما نے 31 اکتوبر کو راج بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں اظہر الدین کوعہدے اور رازداری کا حلف دلایا تھا۔62 سالہ اظہرالدین ریونت ریڈی کی قیادت والی کابینہ میں واحد مسلم چہرہ ہے۔ ریاستی کابینہ نے اس سال اگست میں گورنر کے کوٹے کے تحت اظہر الدین کو قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) کا رکن نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔انہیں 11 نومبر کو جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب سے پہلے کابینہ میں شامل کیا گیا تھا۔
سابق مرادآباد ایم پی، جو 2023 میں اپنے آبائی حلقے جوبلی ہلز سے ناکام ہوئے تھے، دوبارہ انتخاب لڑنے کے خواہشمند تھے، لیکن کانگریس قیادت نے نوین یادو کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا اور اظہر الدین کو کابینہ میں شامل کرنے کا وعدہ کیا۔ واضح رہےکہ کانگریس پارٹی کے تمام اہم مسلم امیدواروں بشمول اظہر الدین کو 2023 کے اسمبلی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کانگریس کےٹکٹ پر ایک بھی مسلم امیدوار کامیاب نہیں ہوا۔
کانگریس پارٹی نے اظہرالدین کی وزیر کےطورپر ترقی دے کر مسلمانوں تک پہنچنے کے اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو جوبلی ہلز میں تقریباً 30 فیصد رائے دہندگان ہیں۔ اظہر الدین اس وقت تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (TPCC) کے کارگزار صدر اور اس کی سیاسی امور کمیٹی کے رکن ہیں۔اظہرالدین کی حلف برداری کے ساتھ ہی ریاستی کابینہ کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔
کابینہ کی تشکیل 7 دسمبر 2023 کو چیف منسٹر ریونت ریڈی اور11 وزراء کی حلف برداری کے ساتھ کی گئی تھی۔طویل تاخیر کے بعد 8 جون کو کابینہ میں تین وزرا کی شمولیت کے ساتھ توسیع کی گئی۔ کابینہ میں تیسری توسیع کےذریعہ محمد اظہرالدین کو کابینہ میں شامل کیا گیا۔ریاستی کابینہ میں وزیر اعلیٰ سمیت زیادہ سے زیادہ 18 وزراء ہو سکتے ہیں۔ تلنگانہ کابینہ میں مزید تین وزرا کو شامل کیا جاسکتا ہے۔