چھتیس گڑھ میں منگل کوایک المناک ریلوے حادثہ پیش آیا۔ گٹورا-بلاسپور ریلوے سیکشن کے قریب کوربا مسافر ٹرین ایک مال بردار ٹرین سے ٹکرا گئی۔ یہ واقعہ شام 4 بجے کے قریب پیش آیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔ کئی بوگیوں کو شدید نقصان پہنچا ۔اورحادثہ کےبعد خطے میں ٹرینوں کی آمدورفت روک دی گئی ہے۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور امدادی کاروائیاں شروع کر دیں۔ ٹرین سے لاشیں نکال لی گئیں۔ زخمیوں کو ایمبولینسوں میں اسپتال لے جایا گیا۔ تصادم کے فوراً بعد ریلوے انتظامیہ، این ڈی آر ایف اور مقامی حکام کی ریسکیو اور میڈیکل ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ پولیس اور ریلوے عملے کی مشترکہ امدادی کوششوں کے ذریعے تباہ شدہ کوچز کے اندر پھنسے مسافروں کو باہر نکالا گیا۔ بلاس پور ٹرین حادثہ میں مرنے والوں کی تعداد کو لےکرالجھن ہے۔
مہلوکین کی تعداد پر الجھن
ٹرین حادثہ میں اموات کی تعداد پر کنفیوژن ہےکلکٹراورایس پی کےمتضاد بیان ہیں۔ غیرسرکاری طور پر مہلوکین کی تعداد چھ سے دس کےدرمیان بتائی جارہی ہے۔ کلکٹر سنجے اگروال، نے 7 اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ " حادثہ گٹورا اور بلاس پور ریلوے اسٹیشنوں کے درمیان پیش آیا۔ 7 لاشیں نکالی چکی ہے، اور دو مزید تباہ شدہ کوچوں کے اندر پھنسے ہوئے ہیں۔ بچاؤ کی کوششیں جاری ہیں۔"۔تاہم، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) رجنیش سنگھ، جو 2012 بیچ کے آئی پی ایس افسر ہیں، نے ایک مختلف بیان دیا۔ متضاد اعداد و شمار کی وجہ سے ہلاکتوں کی صحیح تعداد کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، ریلوے کے پی آر او نے ابھی تک سرکاری تعداد کی تصدیق نہیں کی ہے جو تحقیقات کے لیے زیر التوا ہے۔
CRS سطح کی انکوائری کا حکم دیا
بلاسپور ریلوے کے سی پی آر او ڈاکٹر سوسکر وپل ولاس راؤ نے بتایا کہ کوربا مسافر ٹرین پیچھے سے آنے والی مال بردار ٹرین سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں یہ المناک حادثہ پیش آیا۔انہوں نے کہا، "حادثے کی وجہ کا تعین کرنے کے لیے سی آر ایس سطح کی (کمشنر آف ریلوے سیفٹی) انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔ زخمی بلاس پور ریلوے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ تحقیقات کے بعد ہی موت اور زخمیوں کی صحیح تعداد کی تصدیق کی جائے گی۔"ریلوے کے سینئر افسران اور طبی ٹیموں کو امدادی کارروائیوں کو مربوط کرنے اور نقصان کی حد کا اندازہ لگانے کے لیے جگہ پر تعینات کیا گیا ہے۔
عینی شاہدین کے بیان، اورافرا تفری
مسافر دیو کمار دھوری، جو کوٹمیسونار سے بلاسپور جا رہے تھے، نے اپنا دردناک تجربہ شیئر کیا:"اچانک جھٹکا لگا، اور اس سے پہلے کہ ہم سمجھ پاتے کہ کیا ہوا، ٹرین مال بردار ٹرین سے ٹکرا گئی، انجن اس کے اوپر سے جا گرا۔ بہت سے مسافر چیخنے لگے اور ٹرین سے کودنے لگے۔ ہم نے ان لوگوں کی مدد کی جو کوچ کے اندر پھنسے ہوئے تھے ۔"عینی شاہدین کا اندازہ ہے کہ 20 سے 25 مسافر زخمی ہوئے جن میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔ قریبی دیہات کے مقامی لوگ امدادی ٹیموں میں شامل ہو گئے تاکہ سرکاری مدد پہنچنے سے پہلے ہی مسافروں کو نکالنے میں مدد کی جا سکے۔
ریسکیو اور ریلیف آپریشن
ریسکیو اور طبی کاروائیاں رات تک جاری ہیں۔ ساؤتھ ایسٹ سنٹرل ریلوے نے اس بات کی تصدیق کی کہ امدادی ٹرینیں اور میڈیکل وین کو جائے وقوعہ پر بھیج دیا گیا ہے۔تکنیکی ٹیمیں خراب اوور ہیڈ تاروں اور سگنل سسٹم کی مرمت کے لیے بھی کام کر رہی ہیں۔ بلاس پور روٹ پر ٹرین خدمات عارضی طور پر معطل ہیں، اور کئی مسافر اور ایکسپریس ٹرینوں کو منسوخ یا موڑ دیا گیا ہے۔
ہیلپ لائن نمبرز
ہیلپ لائن نمبر مسافروں اور اہل خانہ کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔مدد اور معلومات کے لیے، ساؤتھ ایسٹ سنٹرل ریلوے نے 24 گھنٹے ہیلپ لائن نمبر جاری کیے ہیں:
چمپا جنکشن: 808595652
رائے گڑھ: 975248560
پینڈرا روڈ: 8294730162
ایمرجنسی (سائٹ ہیلپ لائنز): 9752485499، 8602007202
مسافروں اور کنبہ کے افراد کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ صرف آفیشل اپ ڈیٹس پر انحصار کریں اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی غیر تصدیق شدہ معلومات سے گریز کریں۔
CRS تصادم کی وجہ کی تحقیقات کرے گا۔
کمشنر آف ریلوے سیفٹی (CRS) کو باضابطہ طور پر تصادم کی وجہ کا تعین کرنے کا حکم دیا گیا ہے - مواصلات میں ممکنہ خرابیوں، سگنلنگ کی غلطیوں یا انسانی غفلت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے۔ریلوے بورڈ نے جنوب مشرقی وسطی ریلوے زون سے 24 گھنٹے کے اندر ابتدائی رپورٹ طلب کی ہے۔
ایکس گریشیا کا اعلان
ساوتھ ایسٹ سینٹرل ریلوے نے مہلوکین کےلئے معاوضہ کا ا علان کیا ہے۔ مہلوکین کےاہل خانہ کےلئے10 لاکھ روپئے اور شدید زخمی کے لئے5 لاکھ اور معمولی زخمی کےلئے ایک لاکھ روپئے دیئے جائیں گے۔