جموں و کشمیر میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی یعنی این آئی اے نے ایک بار پھر بڑی کارروائی کی ہے۔ کشمیر میں 12 مقامات پر سرچ آپریشن جاری ہے۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی سرحد پار سے دہشت گردوں کی دراندازی سے متعلق ایک معاملے کے سلسلے میں چھاپے مار رہی ہے۔ این آئی اے کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ انٹلی جنس ان پٹ کی بنیاد پر پولیس اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر خطے میں چھاپے ماری کی کاروائی کر رہی ہے۔عہدیدار نے کہاکہ اوور گراؤنڈ ورکرز اور ہائبرڈ دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
گزشتہ سال بھی لی گئی تھی اس طرح کی تلاشی !
انہوں نے کہاکہ حامیوں اور کارکنوں کے احاطے میں تلاشی لی جارہی ہے۔ بتا دیں کہ وزارت داخلہ کی ہدایات پر این آئی اے نے 24 اکتوبر کو بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول کے ذریعے ہندوستانی علاقے میں لشکر طیبہ اور جیش محمد سے وابستہ سرگرم دہشت گردوں کی دراندازی سے متعلق معلومات کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا تھا۔انسداد دہشت گردی ایجنسی نے گزشتہ سال نومبر میں بھی اس کیس کے سلسلے میں اسی طرح کی تلاشی لی تھی۔ اس دوران این آئی اے کو مشتبہ افراد کے گھر سے کئی قابل اعتراض دستاویزات ملے تھے۔
جموں و کشمیر میں سیکورٹی کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری:
پاکستان میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے پیش نظر جموں و کشمیر میں سیکورٹی کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ سیکوریٹی فورسز کو گشت اور سرچ آپریشنز بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سیکوریٹی حاصل کرنے والے سیاستدانوں اور وی آئی پیز کو تمام سیکوریٹی پروٹوکول پر سختی سے عمل کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ سیکوریٹی الرٹ بلوچستان میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے سلسلہ میں جاری کیا گیا ہے۔
انٹیلی جنس معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے حکام نے ٹارگٹ حملوں کے امکان کی طرف اشارہ کیا۔ عہدیداروں نے کہا کہ تمام وی آئی پیز سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے دورے کا شیڈول پہلے ہی سیکورٹی کنٹرول روم یا سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو دیں۔ اس کے علاوہ تمام محفوظ افراد بشمول سیاستدانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ الرٹ رہیں اور حفاظتی پروٹوکول پر عمل کریں۔