جموں کشمیرکے وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ نے جمعرات کو گلمرگ میں ایک کنونشن سینٹر کا افتتاح کیا۔ اسٹیٹ آف دی آرٹ کنونشن سنٹر کا افتتاح کرنے کے بعد اپنے خطاب میں سی ایم عمرعبداللہ ،نے کہا کہ اس سنٹر کو استعمال کرنا ضروری ہے تاکہ یہ حکومت پر بوجھ بننے کے بجائے آمدنی کا ذریعہ بننے۔ گلمرگ کنونشن سینٹر کو بین الاقوامی اور تفریحی تقریبات کے لیے ایک مرکز کے طور پر ابھرنا چاہیے اور اسے پہلگام کلب جیسا انجام نہیں ملنا چاہیے، جو استعمال اور دیکھ بھال کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے۔
سی ایم عمرعبد اللہ نے سوئٹزرلینڈ میں عالمی کاروباری سربراہی اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ لوگ اکثر ڈیووس، ایشین ڈیووس، یا انڈین ڈیووس کے بارے میں بات کرتے ہیں، اور گلمرگ بھی باقاعدہ ہائی پروفائل تقریبات کی میزبانی کرنے کی خواہش کر سکتا ہے، چاہے اس پیمانے پر نہ ہو۔عمر نے کہا کہ مرکز کو کم از کم دو سے چار سالانہ تقریبات کا مقصد دنیا بھر سے شرکاء کو ڈرائنگ کرنا چاہئے۔سردیوں کے دوران گلمرگ میں سیاحوں کے لیے شام کی سرگرمیوں کی کمی پر بات کرتے ہوئے، عمر نے کافی شاپس، ریستوراں اور ڈیجیٹل سنیما کے لیے سہولت استعمال کرنے کی سفارش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف مہمانوں کے تجربے میں اضافہ ہوگا بلکہ مرکز کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔
جموں کشمیر کے وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ اس سہولت کو متعدد مقاصد کے لیے کام کرنا چاہیے، جن میں کانفرنسز، MICE ٹورازم، شادیاں، اور تفریحی تقریبات شامل ہیں۔اور ایک کافی شاپ کو لیز پر دیا جا سکتا ہے تاکہ یہ یہاں آنے والے سیاحوں کے لیے اپنی شاموں سے لطف اندوز ہونے کی مرکز بن سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ " سیاح دن میں گینڈولا، اسکیئنگ اور دیگر چیزوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں، لیکن شام کو ان کے پاس کوئی کام نہیں ہوتا، اس لیے اس کنونشن سینٹر کو ان کے لیے شامیں گزارنے کے لیے جگہ فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔"
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس سے گلمرگ کی پوزیشن ایک اولین عالمی سیاحتی مقام کے طور پر مزید مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مناسب استعمال کے بغیر، ایسے اثاثے مالی بوجھ بننے کا خطرہ رکھتے ہیں۔پہلگام کلب کا حوالہ دیتے ہوئے، عمر نے کہا کہ اس کی کمی کم استعمال کی وجہ سے ہوئی ہے اور اسے ایک یاد دہانی کے طور پر کام کرنا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ گلمرگ کو بھی ایسا ہی انجام نہ ہو۔
عمرعبداللہ نے کہا کہ کنونشن سنٹر کی بہت ضرورت تھی اور اب اس کی مناسب مارکیٹنگ کی جانی چاہیے۔"میں امید کرتا ہوں کہ یہاں ایک سال میں کم از کم دو سے تین بڑے ایونٹس ہوں گے۔ اس سنٹر کی اشد ضرورت تھی اور ہم اس پر محکمہ سیاحت کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں کہ آیا اسے SKICC کے ساتھ ملایا جائے گا تاکہ ضروری مارکیٹنگ اور دیکھ بھال آسان طریقے سے ہو،" ۔
جموں وکشمیرکے وزیراعلیٰ عمرعبد اللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینا اور مسلسل بندشیں، ساتھ ساتھ نہیں چل سکتیں۔ انہوں نے پہلگام واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات نہیں ہونے چاہئیں لیکن اس کے بعد بھی حکومت کو تاخیر کیے بغیر سیاحتی مقامات کو دوبارہ کھول دینا چاہیے۔