22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات میں کافی تناؤ آیا تھا۔اب بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات نچلی ترین سطح پر ہیں۔ہندوستان میں تمام پاکستانی فنکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ تاہم گزشتہ دن انکے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر سے پابندی ہٹا دی گئی تھی۔لیکن ایک دن بعد ان اکاؤنٹس پر دوبارہ پابندی لگا دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے ایک بار پھر ہنگامی جائزہ لینے کے بعد بھارت میں 18 ہزار سے زائد پاکستانی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی عائد کر دی ہے۔ گزشتہ دن بھارت میں ماورا حسین، ہانیہ عامر اور فواد خان سمیت کئی فنکاروں اور کرکٹرز کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نظر آئے تھے تاہم اب ایک بار پھر بھارت نے پاکستانی فنکاروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس کو بھارتی صارفین کے لیے بند کر دیا ہے۔تاہم اس بارے میں حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
اس سے قبل پاکستانی مشہور شخصیات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے پابندی ہٹانے پر سابق سیکرٹری خارجہ کنول سبل نے کہا تھا کہ پابندی اٹھانے کی منطق واضح نہیں ہے۔ اگر آپریشن سندور ہماری اولین ترجیح تھا تو یہ پابندی جاری رہنی چاہیے تھی۔ کیا دشمنی سے بھرے وہ یوٹیوب اکاؤنٹس اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس اب دوبارہ دوستانہ ہو گئے ہیں؟
یاد رہے کہ پہلگام حملے کے بعد بھارت کے پاکستان کے خلاف آپریشن سندورکے دوران کئی پاکستانی مشہور شخصیات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارتی حکومت نے 16 پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی لگا دی تھی جن میں ڈان نیوز، سما ٹی وی، اے آر وائی نیوز اور جیو نیوز جیسے نام شامل ہیں۔ ان چینلز پر مبینہ طور پر بھارت مخالف مواد نشر کرنے کا الزام ہے۔