Tuesday, October 21, 2025 | 29, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • کھیل/تفریح
  • »
  • بھارت کے لیے کھیلنے والے پہلے کشمیری کرکٹر پرویز رسول نے کیا ریٹائرمنٹ کا اعلان

بھارت کے لیے کھیلنے والے پہلے کشمیری کرکٹر پرویز رسول نے کیا ریٹائرمنٹ کا اعلان

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Oct 20, 2025 IST

بھارت کے لیے کھیلنے والے پہلے کشمیری کرکٹر پرویز رسول نے کیا ریٹائرمنٹ کا اعلان
 بین الاقوامی کرکٹ میں بھارت  کی نمائندگی کرنے والے جموں و کشمیر کے پہلے کرکٹر آل راؤنڈر پرویز رسول نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ کھلاڑی نے 19 اکتوبر بروز ہفتہ اپنے فیصلے کے بارے میں بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (BCCI) کو مطلع کیا اور اسے 20 اکتوبر 2025 بروز پیر کو باضابطہ قرار دیا۔

پرویزرسول نے رقم کی تاریخ

پرویزرسول نے15جون 2014 کو تاریخ رقم کی، جب انھوں نے ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کے خلاف ہندوستان کے لیے اپنا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی (ODI) کھیلا، جو جموں اور کشمیر کرکٹ کے لیے ایک اہم لمحہ تھا۔ تین سال بعد، وہ 26 جنوری، 2017 کو کانپور میں انگلینڈ کے خلاف ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل (T20I) میں نظر آئے۔ اگرچہ ان کا بین الاقوامی کیریئر صرف دو میچوں پر مشتمل تھا- ایک ODI اور ایک T20I ۔ رسول کا قومی ٹیم کو محدود سہولیات کے ساتھ تنازعات کے شکار خطے سے اٹھنا ہندوستانی کرکٹ میں ایک تاریخی کامیابی ہے۔

جموں کشمیر کا نام کیا روشن

 پر ویز رسول نے بتایاکہ "جب ہم نے کھیلنا شروع کیا تو بہت سے لوگوں نے جموں کشمیر کی کرکٹ کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔ لیکن ہم نے کچھ بڑی ٹیموں کو شکست دی اور رنجی ٹرافی اور بی سی سی آئی سے منسلک دیگر ٹورنامنٹس میں بھی اچھی کارکردگی دکھائی۔ میں نے کافی طویل عرصے تک ٹیم کی قیادت کی، اور اس سے مجھے بے حد اطمینان حاصل ہوا کہ میں کھیل کی ترقی میں تھوڑا سا حصہ ڈال رہا ہوں،"  ۔

 کرکٹ کریئر ابتدا

13 فروری 1989 کو پیدا ہوئے، رسول نے بیجبہاڑہ میں ایک شائستہ آغاز سے ابھر کر سابقہ ​​ریاست میں کرکٹ کا چہرہ بنایا۔ ایک دائیں ہاتھ کے بلے باز اور آف اسپن باؤلر، اس نے 2008 میں فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا اور جموں و کشمیر رنجی ٹرافی ٹیم کا اہم مقام بنا۔ ان کا کامیاب سیزن 2012-13 میں آیا، جب اس نے سات میچوں میں 594 رنز بنائے اور 33 وکٹیں حاصل کیں، جس سے اسے انڈیا اے اسکواڈ اور آخر کار سینئر ہندوستانی ٹیم میں شامل کیا گیا۔

 گھریلو کرکٹ 

ڈومیسٹک کرکٹ میں رسول کی مستقل مزاجی اور قیادت نے جموں کشمیر کو ان کی کچھ اہم جیت درج کرنے میں مدد کی، بشمول 2014-15 رنجی ٹرافی میں ممبئی کے خلاف ان کی تاریخی فتح۔ کئی سالوں میں، اس نے متعدد فارمیٹس میں ٹیم کی کپتانی کی اور وادی کے نوجوان کھلاڑیوں کی پرورش میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے انڈین پریمیئر لیگ کی متعدد فرنچائزز کی بھی نمائندگی کی، جن میں پونے واریئرز انڈیا، سن رائزرز حیدرآباد، اور رائل چیلنجرز بنگلور شامل ہیں۔

 تنازعات

تاہم، اس کا سفر چیلنجوں کے بغیر نہیں تھا۔ رسول نے جموں و کشمیر میں کرکٹ کے بنیادی ڈھانچے کی کمی اور بہتر سہولیات اور شفاف انتظامیہ کی ضرورت کے بارے میں اکثر بات کی ہے۔ 2021 میں، وہ جموں کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن (جے کے سی اے) کے ساتھ ایک عوامی تنازعہ میں ملوث تھا جب اس پر بورڈ سے تعلق رکھنے والا پچ رولر رکھنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس طرح کے تنازعات کے باوجود، رسول ریاست کے کرکٹ سیٹ اپ میں اصلاحات اور انصاف کے لیے ایک قابل احترام آواز رہے۔

بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ

بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد، رسول سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ، کوچنگ اور مینٹرشپ کے ذریعے کھیل میں اپنا حصہ ڈالتے رہیں گے۔ بجبہاڑہ کی تنگ گلیوں سے قومی ڈریسنگ روم تک ان کا سفر جموں کشمیر کے نوجوان کرکٹرز کے لیے ایک مستقل الہام ہے، جو ایک ایسا خطہ ہے جو قومی اسٹیج پر پہچان کے لیے کوشاں ہے۔

 ایک دور کا خاتمہ

رسول کی ریٹائرمنٹ جموں کشمیر کرکٹ کے لیے ایک دور کے خاتمے کی علامت ہے، لیکن ایک ٹریل بلزر کے طور پر ان کی میراث ۔ جس نے رکاوٹوں کو توڑا اور ثابت کیا کہ ٹیلنٹ کہیں سے بھی ابھر سکتا ہے ۔ آنے والی نسلوں کو متاثر کرتا رہے گا۔