تلنگانہ کے وزیر روڈ اینڈ بلڈنگ کومٹی ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ سڑکوں کی ترقی میں تلنگانہ کو ملک کے لئے ایک ماڈل ریاست بنایا جارہا ہے۔ ریاستی وزیر نے عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک کے مسائل سے دوچار سڑکوں کو اولین ترجیح دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے تلنگانہ میں عوامی حکومت اقتدار میں آئی ہے اب تک ، 6,500 کروڑ روپے کی دیہی سڑکوں کی تعمیر کے لیے ٹینڈر طلب کیے گئے ہیں۔
کومٹی ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہاکہ ہماری حکومت حیدرآباد کےاطراف تعمیر کی جانےوالی RRR یعنی ریجنل رنگ روڈ، کو جو پہلے 4 لائنوں پر مشتمل تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا،اب 6 لائنوں کی تعمیر ہوگی۔ ٹینڈر کے عمل میں تاخیر ڈی پی آر کو 6 لائنوں میں تبدیل کرنے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آر آر آر کے سلسلے میں جلد ہی وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر گڈکری سے ملاقات کریں گے۔ آر آر آر کی تعمیر تین سال میں مکمل کی جائے گی۔ انھوں نے کہاکہ سڑک حادثات کو روکنے کے لیے بلیک اسپاٹس کی نشاندہی اور مرمت کر رہی ہے۔
دیہی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر کا کام آئندہ تین سال میں مکمل کر لیا جائے گا۔ سڑکوں کی تعمیر کے تمام زیر التوا کام بھی مکمل کر لیے جائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سڑک کی تعمیر ٹھیکیداروں کے لیے نہیں عوام کے لیے ہے۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سڑک حادثات میں ہندوستان دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ ریاست میں سڑک حادثات میں مرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ مرکزی وزیر نتن گڈکری نے بھی کہا کہ ہمیں سڑک کی حفاظت پر توجہ دینی چاہیے۔ انھوں نے الزام لگایا کہ پچھلی بی آر ایس حکومت نے سڑکوں کی دیکھ بھال کو مکمل طور پر نظر انداز کیا تھا۔