Saturday, July 05, 2025 | 10, 1447 محرم
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • سرینگر میں آٹھویں محرم کا بڑا روایتی جلوس برآمد۔ ہزاروں عزاداروں کی شرکت۔شہداء کربلا کو پیش کیا خراج عقیدت

سرینگر میں آٹھویں محرم کا بڑا روایتی جلوس برآمد۔ ہزاروں عزاداروں کی شرکت۔شہداء کربلا کو پیش کیا خراج عقیدت

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jul 04, 2025 IST     

image
 محرم الحرام کی مناسبت سے وادی بھر میں تعزیہ اور ماتمی جلوس برآمد ہوئے ہیں ۔آٹھویں محرم الحرام   کو سری نگر میں ہزاروں عزاداروں نے  محرم کے روایتی جلوس میں شرکت کی۔ محرم کا جلوس  سخت سیکورٹی اور سول کوآرڈینیشن کے درمیان شہر کے قلب سے پرامن طور پر گزرا۔ماتمی جلوس صبح سویرے سرینگر کے گرو بازار محلے سے شروع ہوا اور اپنے روایتی راستے جہانگیر چوک اور مولانا آزاد روڈ سے ہوتا ہوا ڈل گیٹ پر اختتام پذیر ہوا۔کشمیر میں عسکریت پسندی کے پھوٹ پڑنے کے بعد تین دہائیوں سے زائد عرصے تک پابندی عائد کیے گئے ۔تاریخی جلوس کو انتظامیہ نے مسلسل تیسرے سال اجازت دی، جو کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مذہبی آزادی کا ایک اہم اشارہ ہے۔
 
ڈویژنل کمشنر کشمیر وجے کمار بدھوری، نے  جمعہ کو 8ویں محرم کے روایتی جلوس میں شامل ہوئے ۔ انہوں نے سری نگر میں عزاداروں میں پانی تقسیم کیا۔اس موقع پر، ڈویژنل کمشنر،نے کہا کہ پینے کے پانی اور طبی امداد سے لے کر سیکورٹی اور ٹریفک ضابطے تک کے تمام انتظامات مذہبی تقریب سے پہلے ہی کیے گئے تھے تاکہ جلوس کو  محفوظ طریقے سے انجام دیا جا سکے۔

 

 آئی جی پی کشمیر، وی کے بِردی کے ساتھ ساتھ دیگر پولیس افسروں نے آٹھ محرم کے جلوس میں شرکت کی اس موقعہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے  انہوں  نے  کہا کہ 8ویں محرم کے جلوس کو آسانی سے گزرنے کو یقینی بنانے کے لیے تمام حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔  10ویں محرم کے جلوس کے بارے میں پوچھے جانے پر آئی جی پی بردی نے کہا کہ انتظامیہ ان تمام مقامات پر منتظمین کو لے جا رہی ہے جہاں 10ویں محرم کے جلوس نکالے جاتے ہیں تاکہ ان مذہبی تقریبات کو آسان بنایا جا سکے۔
 
محرم کے جلوس میں سینکڑوں کی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کی اور اس دوران جلوس میں سوگواروں نے غم حسینی میں ماتم ، گریہ زاری اور سینیا کوبی کی ۔ وہیں شرکاء نے نوحہ خوانی کر کےامام حسین اور دیگر شہدائے کربلا کو یاد کیا۔اس موقع پر عزاداروں نے کہا کہ ہم امام حسین کے پیغام کو آگے لے جاتے ہیں ۔جو ہمیشہ انصاف اور مظلوموں کے لیے کھڑے رہیں۔
 

واضح رہے کشمیر میں آٹھ اور دس محرم الحرام کے تاریخی جلوس تعزیہ پر 1989 میں کشمیر میں مسلح شورش شروع ہوتے ہی اس وقت کے سابق ریاست کے گورنر جگ موہن نے پابندی عائد کی تھی جو کہ مسلسل سال 2022 تک جاری تھی۔ سال2023 میں تین دہائی سے زائد عرصے کے بعد 8 اور 10 محرم الحرام کے ماتمی جلوسوں پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو کہ اب چند برسوں سے دوبارہ اپنے رواریتی راستوں  سے برآمد ہورہے ہیں۔