ہیڈنگلے میں کھیلے جا رہے اینڈرسن ٹنڈولکر ٹرافی کے پہلے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن بھارت کی دوسری اننگز 364 رنز پر سمٹ گئی۔ انگلینڈ کو جیت کے لیے 371 رنز کا ہدف دینا ہے۔ اسٹمپ تک، وہ بغیر کوئی وکٹ کھوئے 21 رنز بنا چکے تھے۔
آخری روز انگلینڈ کو میچ جیتنے کے لیے 350 رنز بنانے ہیں جب کہ بھارتی گیند بازوں کے لیے 10 وکٹیں لینے کا چیلنج ہے۔ بین ڈکٹ 9 اور جیک کراؤلی 12 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ ہیں۔
اس سے قبل کے ایل راہول اور رشبھ پنت نے ہندوستان کی جانب سے شاندار سنچریاں اسکور کیں۔ راہول نے 137 رنز کی اننگز کھیلی جس میں 18 چوکے شامل تھے۔ یہ ان کی نویں ٹیسٹ سنچری تھی۔ اسی وقت، رشبھ پنت نے شاندار انداز میں بلے بازی کی اور 118 رنز بنائے، جس میں 15 چوکے اور تین چھکے شامل تھے۔ پنت کی یہ آٹھویں ٹیسٹ سنچری ہے۔
راہل اور پنت کے درمیان 195 رنز کی اہم شراکت داری ہوئی۔ اس سے قبل دونوں نے 2018 میں اوول ٹیسٹ کے دوران بھی شراکت داری میں سنچریاں بنائی تھیں۔پنت نے اس میچ میں بھی کئی ریکارڈ بنائے تھے۔ وہ بیرون ملک ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں سنچری بنانے والے پہلے ہندوستانی وکٹ کیپر اور مجموعی طور پر پانچویں بلے باز بن گئے ہیں۔
یہی نہیں، پنت ٹیسٹ کی تاریخ میں دونوں اننگز میں سنچریاں بنانے والے دوسرے وکٹ کیپر بن گئے۔ اس سے قبل زمبابوے کے اینڈی فلاور نے 2001 میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔خاص بات یہ تھی کہ سنچری کے بعد پنت نے اپنے روایتی ہینڈ اسپرنگ کے بجائے برطانوی فٹبالر ڈیلی علی کا مشہور جشن منانے کا انداز اپنایا۔
تاہم پنت اور راہول کے آؤٹ ہونے کے بعد ہندوستان کی اننگز ڈگمگا گئی اور آخری چھ وکٹیں صرف 31 رنز پر گر گئیں۔انگلینڈ کی جانب سے جوش ٹونگ نے ایک ہی اوور میں تین وکٹیں لے کر ہندوستان کی اننگز کو سمیٹنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے 18 اوورز میں 72 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ برائیڈن کارس نے بھی 80 رنز دیکر تین وکٹیں حاصل کیں۔
تیسرے سیشن کے آغاز میں راہول اور کارون نائر نے مل کر کچھ تیز رنز بنائے لیکن کارس نے راہل کو بولڈ کرکے ہندوستان کو پہلا جھٹکا دیا۔ اس کے فوراً بعد نائر نے ووکس کو سیدھا کیچ دیا۔ اس کے بعد جوش ٹونگ نے شاردول ٹھاکر، محمد سراج اور جسپریت بمراہ کو جلدی پویلین بھیج دیا۔ ہندوستان کی اننگز کا اختتام پرسدھ کرشنا کے شعیب بشیر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہونے پر ہوا۔