جنوب مغربی مانسون ملک بھر میں سرگرم ہے اور اس کے اثر سے موسلادھار بارشیں ہو رہی ہیں۔ گذشتہ روز بھی مغربی ہمالیائی ریاستوں بشمول اتراکھنڈ سے اروناچل پردیش، گجرات سے اڈیشہ اور کشمیر سے کیرالہ تک مختلف مقامات پر شدید بارش ہوئی۔ قومی دارالحکومت میں بھی بارش ہوئی اور خراب موسم کی وجہ سے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پانچ پروازوں کو جے پور اور امرتسر کی طرف موڑنا پڑا۔
محکمہ موسمیات نے مشرقی اور ملحقہ وسطی ہندوستان میں اگلے دو دن اور جنوبی ہندوستان میں 6-7 دنوں میں شدید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ ادھر دوسری جانب اترپردیش کے مختلف علاقوں میں شدید بارش کی وجہ سے کئی ندیاں نالے بہہ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ گنگا کے پانی کی سطح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یہاں پانی نمو گھاٹ کے نمستے مجسمہ تک پہنچ گیاہے۔ پانی کی سطح میں اضافہ کی وجہ سے مقامی لوگوں میں خوف کا ماحول پیدا ہوگیاہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا مشورہ دیاہے۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے مزید چوبیس گھنٹوں تک بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔
آسام: لینڈ سلائیڈنگ سے دو افراد ہلاک
آسام کے دیما ہاساو ضلع میں ایک ہائی وے کی تعمیر کے مقام پر مٹی کے تودے گرنے سے دو افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے۔ ملبے تلے 10 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے جنہیں نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ منگل کی رات سے ہو رہی موسلادھار بارش کی وجہ سے مہور تھانہ علاقے کے ہنگارام گاؤں میں پہاڑی کا ایک بڑا حصہ تعمیراتی جگہ پر گر گیا۔ ایک خاتون سمیت پانچ زخمیوں کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
ہماچل کے سانگلہ کے گنگارنگ نالے میں طغیانی:
ہماچل پردیش میں گزشتہ کئی دنوں سے ہو رہی بارش کی وجہ سے صبح 4 بجے کنور ضلع کی سانگلہ ویلی کے گنگارنگ نالے میں اچانک طغیانی آ گئی، جس کی وجہ سے ملبہ باغات میں داخل ہو گیا۔ پانی کی سپلائی لائنوں کو نقصان پہنچا ہے اور ایک آبپاشی کوہال کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ جمعرات کو ریاست کے کئی علاقوں میں بارش کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ریاست میں 257 سڑکیں ابھی تک بند ہیں اور 151 بجلی کے ٹرانسفارمر اور 171 پینے کے پانی کی اسکیمیں بھی ٹھپ ہیں۔ سرمور ضلع کے شیلئی میں بھاری مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے قومی شاہراہ نمبر 707 (ہاٹ کوٹی سے پنوٹا) پر ٹریفک ٹھپ ہوگئی ہے۔ دونوں طرف گاڑیوں کی قطار لگی ہوئی ہے، ضلعی انتظامیہ ملبہ ہٹانے کے ساتھ ساتھ راستے میں پھنسے لوگوں کو ریلیف فراہم کر رہی ہے۔