سماج وادی پارٹی کے سابق ایم ایل اے عرفان سولنکی نے الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے کہ گینگسٹر کیس میں کانپور ٹرائل کورٹ میں جاری تمام مجرمانہ کارروائیوں کو منسوخ کیا جائے۔ ہائی کورٹ کی سنگل بنچ جلد ہی ایس پی لیڈر کی عرضی پر سماعت کرے گی۔ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے ایس پی کے سابق ایم ایل اے سولنکی نے کانپور کی عدالت کے 30 اگست 2025 کے حکم کو چیلنج کیا۔ عرفان سولنکی کو 25 ستمبر کو الہ آباد ہائی کورٹ نے گینگسٹر کیس میں ضمانت دی تھی۔
گینگسٹر کیس کو ختم کرنے کا مطالبہ
اس معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے عرفان سولنکی کے ساتھ ان کے بھائی رضوان سولنکی کو ضمانت دی تھی۔ ایس پی لیڈر نے اب گینگسٹر کیس میں کانپور کی عدالت میں جاری مجرمانہ کارروائی کو منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔ ہائی کورٹ کا سنگل بنچ جلد ہی اس معاملے کی سماعت کرے گا۔
کیا ہے پورا معاملہ ؟
واضح رہے کہ 26 دسمبر 2022 کو پولیس نے ایس پی لیڈر عرفان سولنکی کے خلاف کانپور کے ایک تھانے میں گینگسٹرس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ ایف آئی آر اس وقت کے انسپکٹر اشوک کمار دوبے نے درج کرائی تھی۔ عرفان سولنکی پر ناجائز قبضے اور بھتہ خوری کا الزام ہے۔ شکایت کنندہ نے اس پر اپنی زمین پر زبردستی قبضہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
واضح رہے کہ ایس پی لیڈر عرفان سولنکی کو 33 ماہ جیل میں گزارنے کے بعد 30 ستمبر کو مہاراج گنج جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ رہائی کے بعد ان کے حامیوں نے ان کا پرجوش استقبال کیا۔ سولنکی نے عدالت کے فیصلے کو انصاف کی جیت قرار دیا۔ایس پی لیڈر پر زمینوں پر قبضے، بھتہ خوری اور جعلی دستاویزات کے کئی الزامات لگائے گئے تھے۔ ان تمام معاملات میں انہیں پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔