سندھیا تھیٹر بھگدڑ معاملے میں ایک بڑی اپ ڈیٹ سامنے آئی ہے۔ اداکار الو ارجن سمیت 23 افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔ ان میں سندھیا تھیٹر مینجمنٹ (آٹھ باؤنسرز، تین مینیجرز) بھی شامل ہیں۔ بتادیں کہ 4 دسمبر 2024 کو ہوئی بھگدڑ میں ایک خاتون کی موت ہو گئی تھی اور اس کا بیٹا شدید زخمی ہو گیا تھا۔
غیر ارادی قتل کا الزام لگایا گیا:
تازہ اطلاعات کے مطابق، حیدرآباد کے چکڈ پلی پولیس اسٹیشن نے اس بھگدڑ معاملے میں 23 افراد کو ملزم بناتے ہوئے 100 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے۔
اس سے قبل پولیس نے الو ارجن، سندھیا تھیٹر مینجمنٹ اور اداکار کی پرسنل سیکورٹی ٹیم کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 105 (غیر ارادی قتل)، 118(1) (جان بوجھ کر زخمی کرنا) اور دفعہ 3(5) کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔
ذرائع کے مطابق، تفتیشی ٹیم کا کہنا ہے کہ اس بھگدڑ کے لیے سندھیا تھیٹر مینجمنٹ سب سے زیادہ ذمہ دار تھا، کیونکہ انہوں نے بھیڑ کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات نہیں اٹھائے۔ پولیس کا الزام ہے کہ تھیٹر مینجمنٹ نے بھیڑ بڑھنے کے بعد بھی لوگوں کو اندر آنے دیا، الو ارجن کے آنے کی اطلاعات پولیس کو نہیں دیں اور سیکورٹی کے مناسب انتظامات بھی نہیں کیے۔
معاملے میں الو ارجن ہو چکے ہیں گرفتار:
بتادیں کہ اس معاملے میں الو ارجن کو 13 دسمبر 2024 کو حراست میں لیا گیا تھا، لیکن اسی دن تلنگانہ ہائی کورٹ نے انہیں عبوری ضمانت دے دی۔ اس کے باوجود انہوں نے اس رات چنچل گڑا جیل میں گزاری۔
وہیں اس سے قبل 9 دسمبر 2024 کو پولیس نے سندھیا تھیٹر سے منسلک تین افراد ایم سندیپ، مینیجر ایم ناگراجو اور نچلی بالکونی کے انچارج جی وجے چندر کو گرفتار کیا تھا۔ کیونکہ بھگدڑ تھیٹر کے اسی حصے میں ہوئی تھی۔
اس معاملے میں شکایت موگودم پلی بھاسکر نے درج کرائی تھی، جن کی بیوی ایم ریوتی کی اس حادثے میں موت ہو گئی تھی۔ اسی شکایت کی بنیاد پر اداکار الو ارجن کو بھی بعد میں ملزم بناتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔