Monday, October 20, 2025 | 28, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • ماحولیاتی پابندیوں کےباوجود اس دیوالی میں آتش بازی کی ریکارڈ توڑ فروخت

ماحولیاتی پابندیوں کےباوجود اس دیوالی میں آتش بازی کی ریکارڈ توڑ فروخت

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Oct 20, 2025 IST

 ماحولیاتی پابندیوں کےباوجود اس دیوالی میں آتش بازی کی ریکارڈ توڑ فروخت
ملک نے اس سال دیپاولی کا شاندار جشن دیکھا۔ اس دیپاولی میں نہ صرف شاندار آتش بازی بلکہ ریکارڈ توڑ فروخت بھی ہوئی۔فائر ورکس ٹریڈرز فیڈریشن کے مطابق تہوار کے موسم میں تقریباً 7,000 کروڑ روپے کے پٹاخے فروخت ہوئے، جو پچھلے سال کے 6,000 کروڑ روپے کے کاروبار کے مقابلے میں 1,000 کروڑ روپے کی نمایاں اضافہ کو ظاہر کرتا ہے۔ ہرسال، ہندوستان بھر میں لاکھوں لوگ نئے کپڑے پہن کر، اپنے گھروں کو سجا کر، اور رنگ برنگے پٹاخوں ک کو پھوڑ کر- روشنیوں کا تہوار- دیپاولی مناتے ہیں۔

ماحولیاتی پابندیوں کےباوجود فروخت میں اضافہ

اس سال، تہوار کا جذبہ خاص طور پر بلند تھا، جس نے تمل ناڈو کے سیوکاسی، ویردھونگر، اور ستور کی طرف بڑی تعداد میں ہجوم کو اپنی طرف متوجہ کیا۔تاجروں نے بتایا کہ ملک بھر سے خریدار اس تہوار کے سلسلے میں ان قصبوں کا رخ کرتے ہیں۔ماحولیاتی پابندیوں اور وبائی امراض سے متعلق سست روی کی وجہ سے برسوں کی دبی تقریبات کے بعد نئے جوش و خروش کی عکاسی کرتے ہوئے دیگر ریاستوں سے بھی آرڈرز آئے۔ اس سال کی مارکیٹ میں بھی جدت کی لہر دیکھی گئی۔

 مارکٹ میں پٹاخوں کی نئی اقسام 

کریکرز کی نئی اقسام، جیسے کہ "پیزا" اور "تربوز" کے ماڈلز کا تعارف، جو اپنے متحرک رنگوں اور تخلیقی ڈسپلے کے لیے جانا جاتا ہے ۔ نے عوام کی توجہ حاصل کی اور فوری طور پر سب سے زیادہ فروخت ہونے والے بن گئے۔ مینوفیکچررز نے کہا کہ اس طرح کی جدید مصنوعات کی مضبوط مانگ نے مجموعی فروخت کو بڑھانے میں مدد کی۔ فیڈریشن نے فروخت میں اضافے کی وجہ جزوی طور پر کئی ریاستوں میں پابندیوں میں نرمی کو قرار دیا۔ خاص طور پر، دہلی میں سبز پٹاخوں کو پھوڑنے کی اجازت دینے والی حالیہ عدالت کی منظوری، جہاں کئی سالوں سے مکمل پابندی تھی، ملک بھر میں مانگ میں نمایاں اضافہ ہوا۔

سیواکاسی پٹاخوں کا دارلحکومت

سیواکاسی، جسے اکثر ہندوستان کا پٹاخے کا دارالحکومت کہا جاتا ہے، ہزاروں مزدوروں کو ملازمت دیتا ہے اور ملک کی پٹاخوں کی پیداوار کا تقریباً 90 فیصد حصہ ہے۔ تاجروں کا کہنا تھا کہ اس سال کا میلہ صنعت کے لیے انتہائی ضروری ریلیف لے کر آیا، جسے ماحولیاتی خدشات اور ریگولیٹری رکاوٹوں کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال کا سامنا تھا۔آتش بازی کی چمک کے ساتھ ایک بار پھر ہندوستان بھر میں آسمان روشن ہو گیا، دیپاولی 2025 نے نہ صرف تہوار کی خوشی کو پھر سے جگایا بلکہ تمل ناڈو کے آتشبازی کے پٹی میں چھوٹے پیمانے کے ہزاروں مینوفیکچررز اور تاجروں کے درمیان امید بھی جگائی۔

آتش بازی حادثات میں 89 افراد زخمی 

 تامل ناڈو میں دیپاولی کی تقریبات جاری رہنے کے ساتھ ہی، ریاست بھر میں پٹاخے سے متعلق واقعات میں 89 افراد زخمی ہوئے، وزیر صحت ما سبرامنیم نے پیر کو کہا۔ کلپاک میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال (KMCH) میں برن ٹریٹمنٹ وارڈز کا معائنہ کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر نے کہا، "89 زخمیوں میں سے 41 کو علاج کرکے فارغ کر دیا گیا ہے، جب کہ 48 اب بھی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ان میں سے 32 مریضوں کی بڑی سرجری ہوئی ہے۔"تاہم وزیر نے واضح کیا کہ ابھی تک کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ہے۔