Saturday, July 19, 2025 | 24, 1447 محرم
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • چھتیس گڑھ کے نارائن پور میں سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ تصادم میں چھ نکسلائیٹس ہلاک

چھتیس گڑھ کے نارائن پور میں سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ تصادم میں چھ نکسلائیٹس ہلاک

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jul 18, 2025 IST     

image
 
چھتیس گڑھ کے نارائن پور ضلع میں ماؤنوازوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان تصادم  میں چھ نکسلی مارے گئے ہے۔ فائرنگ کے تبادلےمیں پہلے ہی چھ ماؤنواز مار گرائے گئے۔ متعلقہ پولیس حکام نے میڈیا کو اس کی اطلاع دی ہے۔ چھتیس گڑھ پولیس اور سیکورٹی فورسز نے امبوجماد علاقے کے جنگلاتی علاقے میں ماؤنوازوں کی نقل و حرکت کی اطلاع ملنے کے بعد جمعہ کو کومبنگ آپریشن شروع کیا۔ اس دوران دوپہر کو ماؤنوازوں کا آمنا سامنا ہوا، جس کے نتیجے میں دونوں فریقوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

ہتھار اور گولہ بارود برآمد

فائرنگ میں اب تک چھ ماؤنواز مارے جا چکے ہیں۔ انکاؤنٹر کے مقام سے AK-47/SLR رائفلوں، دیگر ہتھیاروں، دھماکہ خیز مواد اور روزمرہ استعمال کی اشیاء کے ساتھ برآمد کی گئی ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن ابھی جاری ہے۔

31 مارچ 2026 نکسل ازم کوختم کرنےکی ڈیڈ لائن

سیکورٹی فورسز نے ایسے علاقوں میں نکسلائیٹس کو بے اثر کرنے کی کوشش میں ماؤنواز متاثرہ علاقوں میں متعدد آپریشن شروع کیے ہیں۔ واضح رہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے 31 مارچ 2026 تک ملک کو نکسل ازم سے پاک کرنے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔

 نکسل ازم کو ختم کرنے حکومت کےعزم کا اعادہ

وزیر اعظم نے نکسل ازم کو ختم کرنے کے لیے اپنی حکومت کےعزم کا اعادہ کیا۔ اس سے قبل جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے،بہار کے موتیہاری میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، نکسل ازم کو ختم کرنے کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔"یہ ایک نیا ہندوستان ہے، جو دشمنوں کو سزا دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا، زمین اور آسمان دونوں سے افواج کو متحرک کرتا ہے،" پی ایم مودی نے دعویٰ کیا کہ اس سمت میں ان کی حکومت کی کوششوں سے "بہار کے اورنگ آباد، گیا اور جموئی جیسے اضلاع کو فائدہ پہنچا ہے، جو کبھی ماؤنواز تشدد سے پیچھے رہے"۔

سکما میں 23 نکسلیوں نے خودسپردگی کی

اس ماہ کے شروع میں، چھتیس گڑھ کے سکما ضلع میں 1.18 کروڑ روپے کے مجموعی انعام کے ساتھ تقریباً 23 نکسلیوں نے ہتھیار ڈال دیے تھے۔ ان 23 میں سے 11 سینئر کیڈر تھے، جب کہ نو خواتین تھیں اور انہوں نے نکسلائی نظریات سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اور دیگر پولیس اہلکاروں کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔